شاہین باغ کے علاوہ دارالحکومت دہلی میں حوض رانی، گاندھی پارک مالویہ نگر، سیلم پور، جعفرآباد، ترکمان گیٹ، بلی ماران، کھجوری، اندر لوک، شاہی عیدگاہ قریش نگر، مصطفی آباد، کردم پوری، نور الہی کالونی، شاشتری پارک، بیری والا باغ، نظام الدین، جامع مسجد شامل ہیں۔
ریاست اترپردیش قومی شہریت ترمیمی قانون، این آر سی، این پی آر کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کے لیے سب سے مشکل جگہ کے طور پر مانا جارہا ہے کیونکہ وہاں 19دسمبر کے مظاہرہ کے دوران 22 لوگوں کی ہلاکت ہوچکی ہے۔
شاہین باغ دہلی کے بعد سب سے زیادہ مظاہرے ریاست بہار میں ہورہے ہیں اور ہر روز یہاں ایک نیا شاہین باغ بن رہا ہے۔ گیا کے شانتی باغ میں گزشتہ 29 دسمبر سے خواتین مظاہرہ کر رہی ہیں۔ اس کے بعد سبزی باغ پٹنہ میں اور پٹنہ میں ہی ہارون نگر میں خواتین کا مظاہرہ جاری ہے۔اس کے علاوہ بہار کے مونگیر، مظفرپور، دربھنگہ، مدھوبنی، ارریہ،سیوان، چھپرہ، بہار شریف، جہاں آباد،گوپال گنج، بھینساسر نالندہ، موگلاھار نوادہ، چمپارن، سمستی پور، تاج پور، کشن گنج کے چوڑی پٹی علاقے میں، بیگوسرائے کے لکھمنیا علاقے میں زبردست مظاہرے ہو ہے ہیں۔ بہار کے ہی ضلع سہرسہ کے سمری بختیارپورسب ڈویزن کے رانی باغ میں خواتین کا بڑا مظاہرہ ہورہا ہے۔
ریاست راجستھان کے بھیلواڑہ کے گلن گری میں خواتین کے احتجاج جاری ہے اور وہاں خواتین نے ایک نیا شاہین باغ بناکر احتجاج کرنا شروع کردیا ہے۔اسی طرح راجستھان کے کوٹہ، جے پور اور دیگر مقامات پر خواتین کے مظاہرے ہورہے ہیں اور یہ خواتین کا احتجاج ضلع سطح سے نیچے ہوکر پنچایت سطح تک پہنچ گیا ہے۔
ریاست مدھیہ پردیش کے اندورمیں کئی جگہ مظاہرے ہور ہے ہیں اور یہاں بھی اس کا دائرہ بڑھ رہا ہے۔ اندور میں کنور منڈلی میں خواتین کا زبردست مظاہرہ ہورہا ہے۔ وہاں کے منتظم نے بتایا کہ وہاں پربھی دہلی اور اترپردیش پولیس کی طرح خواتین مظاہرین ہٹانے کی کوشش کی تھی لیکن جیسے ہی پولیس کی ہٹانے کی خبر پہنچی تو ہزاروں کی تعداد میں خواتین پہنچ گئیں اور پولیس کو ناکام لوٹنا پڑا۔ یہاں پر بھی اہم لوگوں کا آنا جانا جاری ہے اور مختلف شعبہائے سے وابستہ افراد یہاں آرہے ہیں۔ اندور کے علاوہ مدھیہ پردیش کے بھوپال،اجین، دیواس، مندسور اور دیگر مقامات پر بھی خواتین کے مظاہرے ہورہے ہیں۔
ریاست مغربی بنگال کے پارک سرکس، نذرل باغ کے علاوہ اسلام پور کے حسین باغ میں خواتین 21دن سے دھرنا جاری ہے۔
ریاست جھارکھنڈ میں کڈرو میں خواتین کا یہ دھرنا 18و یں دن میں داخل ہوگیا ہے۔ اسی کے ساتھ جارکھنڈ کے رانچی،لوہر دگا، دھنباد کے واسع پور، جمشید پور وغیرہ میں بھی خواتین مظاہرہ کر رہی ہیں۔