کارکنان کا الزام ہے کہ اس بل میں حکومت کی جانب سے معلومات کمیشن کے حقوق کم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ان کا الزام ہے کہ حکومت اس بل کے ذریعے آر ٹی آئی قانون کو پوری طرح سے کمزور کرنا چاہتی ہے۔ احتجاج کرنے والوں کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے اس بل میں تبدیلی سے اس کی شفافیت میں فرق آئے گا۔
آر ٹی آئی کارکن لوکیش بترا نے ای ٹی بھارت کو بتایا کہ حکومت کا کہنا ہے کہ معلومات کمیشن ایک قانونی ادارہ ہے۔ جبکہ الکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے۔ اس لیے دونوں کو برابری کا درجہ نہیں دیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سنہ 2014 میں اس ایکٹ میں تبدیلی کی شروعات حکومت کی جانب سے جلد بازی میں لیا گیا فیصلہ تھا۔
خیال رہے کہ تمام مخالفت کے بعد آر ٹی آئی تبدیلی بل لوک سبھا میں پاس ہو چکا ہے۔ اب اسے راجیہ سبھا میں پاس ہونا ہے۔