گارگی کالج کی طالبات نے الزام لگایا ہے کہ '6 فروری کو کالج کی سالانہ تقریب میں باہری لڑکوں نے لڑکیوں سے بدتمیزی کرتے ہوئے میٹرو اور پی جی تک ان کو پریشان کیا۔'
انہوں نے بتایا کہ 'کالج کے پرنسپل نے ان سے ایک گھنٹہ کا وقت مانگا ہے۔'
ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے گارگی کالج کی طالبہ نے بتایا کہ 'اس پر انڈے اور شراب بھی پھینکی گئی۔'
طالبہ نے انتظامیہ پر یہ الزام بھی لگایا کہ یہاں پڑھنے والے طلباء جب پڑھائی کے لیے آتے ہیں تو ان کے آئی کارڈ چیک کیے جاتے ہیں لیکن 6 فروری کو آنے والے بیرونی لڑکوں کا نہ تو کوئی آئی کارڈ چیک کئے انہیں کیمپس کے اندر جانے دیا گیا جن لڑکوں نے لڑکیوں کے ساتھ بدتمیزی اور بد سلوکی بھی کی۔
گارگی کالج میں زیر تعلیم طالبات کا کہنا ہے کہ انہوں نے کالج انتظامیہ کو تحریری طور پر شکایت کی ہے اگر ان کے مطالبات پورے نہیں ہوئے تو وہ کالج کے پرنسپل سے استعفیٰ کا مطالبہ کررہے ہیں۔ اس وقت کالج میں سیکڑوں طالبات مسلسل احتجاج کررہی ہیں۔