سوال یہ ہے کہ آخر حکومت ہجومی تشدد کے مسئلے کو سنجیدگی سے کیوں نہیں لے رہی ہے۔ ہم آہنگی کی فضا ختم کرنے والوں کے خلاف کوئی سخت اقدامات کیوں نہیں کیے جا رہے ہیں؟
کب ہوگی ہجومی تشدد کے خلاف کاروائی؟ ہجومی تشدد کے خلاف احتجاج کرنے والے اداروں میں ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کا نام بھی درج ہو گیا ہے، جنتر منتر پر ہجومی تشدد کے خلاف منعقد احتجاجی مظاہرے میں ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر قاسم رسول الیاس نے ملک میں بڑھتے ہجومی تشدد کے واقعات پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ ایسے واقعات نہ صرف ایک ایک خاص طبقے کے خلاف ہو رہے ہیں، بلکہ اس کی زد میں دیگر مذاہب کے لوگ بھی آ رہے ہیں۔
ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے ریاستی صدر شمیم نے کہا کہ ایک فرقہ کو خوفزدہ کرنے کے لیے اس طرح کی حرکتیں کی جارہی ہیں۔