سینٹرل زو اتھارٹی کے ذریعہ منعقد اس پروگرام میں پرکاش جاویڈکر نے کہا ہے کہ ملک میں 160 چڑیا گھر ہیں اور سرکاری اور نجی دونوں قسم کے چڑیا گھروں کی تعداد بڑھانے کی ضرورت ہے، ساتھ ہی چڑیا گھر ایسے ہونے چاہیے کہ لوگوں کو وہاں جاکر اچھا لگے۔ اس منصوبے میں مقامی بلدیاتی اداروں، ریاستی حکومتوں اور مرکزی حکومتوں کے ساتھ صنعتوں کو بھی شراکت دار بنانے کی کوشش کی جائے گی۔
ویر ماتا جیجابائی بھونسلے پارک و چڑیا گھر، ممبئی میں جنگلی جانوروں کے دیکھ بھال کرنے والے گروناتھ ناڈویکر، نندن کانن چڑیا گھر کے ماہر حیوانات ڈاکٹر راجیش کمار مہاپاترا، ون وہار نیشنل پارک اور چڑیا گھر، بھوپال کے ماہر حیوانات ڈاکٹر اتل گپتا اور ارگنار انا چڑیا گھر، چنئی کی ڈائرکٹر ڈاکٹر سدھا رامن کو متعلقہ زمروں میں پرانی متر ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا ہے، مرکزی حکومت نے پہلی مرتبہ ’پرانی متر‘ ایوارڈ کی ابتداء کی ہے۔
جاوڈیکر نے دہلی کے نیشنل زولوجیکل پارک کے معاشی فوائد کے بارے میں بھی ایک رپورٹ جاری کی، یہ رپورٹ انرجی اینڈ ریسورس انسٹی ٹیوٹ (ٹی ای آر آئی) نے تیار کی ہے۔
ٹی ای آر آئی کے ڈائریکٹر جنرل اجے ماتھر نے بتایا کہ ہر سال براہ راست اور بالواسطہ اس زولوجیکل پارک کو 422.76 کروڑ روپے کا منافع ہورہا رہا ہے۔
دہلی چڑیا گھر کے جانوروں کے تحفظ کی مالیت کا تخمینہ 27.33 کروڑ روپے ، روزگار کی پیداوار 32.19 کروڑ روپے ، تعلیم و تحقیق 37.60 کروڑ روپے، کاربن ابزارپشن 1.31 کروڑ روپے اور تفریحی اور ثقافتی فوائد سالانہ 324.33 کروڑ روپے ہیں۔
اس کے عوض مجموعی سرمایہ کاری 55،209.45 کروڑ روپے ہے جو ایک ساتھ ہی لگادی گئی ہے۔ اس کی اراضی کی قیمت 55،167.30 کروڑ ہے۔ پرانے قلعے کے قریب یہ چڑیا گھر 176 ایکڑ رقبے میں پھیلا ہوا ہے۔ جاوڈیکر نے بتایا کہ چڑیا گھروں اور جنگلی حیات کے تحفظ پر خرچ کرنے سے زیادہ فطرت ہمیں مختلف شکلوں میں واپس کردیتی ہے۔