ETV Bharat / city

پولیس نے جے این یو تشدد معاملے پر اکشت اور روہت کو دوبارہ طلب کیا

author img

By

Published : Jan 16, 2020, 11:36 PM IST

ایس آئی ٹی پہلے بھی دوبار اکشت اور روہت کو طلب کرچکی ہے لیکن وہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش نہیں ہوئے ہیں۔ پولیس کے ایک اہلکار نے کہا کہ دونوں فرار ہیں اور پولیس انہیں تلاش کر رہی ہے۔

Police re-summon Akhtar and Rohit over the JNU torture case
پولیس نے جے این یو تشدد معاملے پر اکشت اور روہت کو دوبارہ طلب کیا

دہلی پولیس کی کرائم برانچ کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے جواہر لال نہرو (جے این یو) تشدد معاملے میں ملزم اکشت اوستھی، روہت شاہ اور چُنچُن کو بیان درج کرانے کے لئے سمن جاری کئے ہیں۔

ایس آئی ٹی پہلے بھی دوبار اکشت اور روہت کو طلب کرچکی ہے لیکن وہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش نہیں ہوئے ہیں۔ پولیس کے ایک اہلکار نے کہا کہ دونوں فرار ہیں اور پولیس انہیں تلاش کر رہی ہے۔

انہوں نے ایک نیوز چینل کی جانب سے کئے گئے اسٹنگ آپریشن میں تشدد کرنے کی بات قبول کی تھی اور خود کو اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے رکن ہونے کی بات کہی تھی۔

جے این یو میں پانچ جنوری کو نقاب پوشوں کے حملے کے ملزم کے طور پر کومل شرما کی بھی شناخت ہوئی ہے جو دہلی یونیورسٹی کے دولت رام کالج کی طالبہ ہے۔

کومل شرما نے اگرچہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی نقاب پوش لڑکی ہونے سے انکار کیا ہے اور وہ کل قومی خواتین کمیشن پہنچی تھیں۔ اس نے کمیشن سے کہا کہ اسے بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور جے این یو تشدد سے اس کا کچھ لینا دینا نہیں ہے۔

دہلی پولیس 'یونٹی اگینسٹ لیفٹ 'نام کے واٹس اپ گروپ میں شناخت کئے گئے لوگوں کی پوچھ گچھ کے لئے جلد نوٹس بھیجے گی۔ یہ گروپ تشدد والے دن 5 جنوری کو ہی بنایا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: رشوت لیتے دہلی پولیس کے سب انسکپٹر گرفتار

قابل ذکر ہے کہ جے این یو تشدد معاملے میں دہلی پولیس کی جانب سے جن 9 افراد کی ابتدائی تحقیقات میں شناخت کی گئی تھی ان میں سے طلبایونین کی صدر آئشی گھوش سمیت آٹھ افراد سے ایک بار پوچھ گچھ ہو چکی ہے۔

واضح رہے کہ پانچ جنوری کی شام نقاب پوش حملہ آوروں نے جے این یو کیمپس میں گھس کر سابرمتی ہاسٹل میں توڑ پھوڑ کی اور طلبا کے ساتھ مارپیٹ کی۔ جس طلبہ یونین کی صدر آئشی گھوش اور جغرافیہ کی معروف پروفیسر سچترا سین سمیت 34 افراد زخمی ہو ئے تھے۔

دہلی پولیس کی کرائم برانچ کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے جواہر لال نہرو (جے این یو) تشدد معاملے میں ملزم اکشت اوستھی، روہت شاہ اور چُنچُن کو بیان درج کرانے کے لئے سمن جاری کئے ہیں۔

ایس آئی ٹی پہلے بھی دوبار اکشت اور روہت کو طلب کرچکی ہے لیکن وہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش نہیں ہوئے ہیں۔ پولیس کے ایک اہلکار نے کہا کہ دونوں فرار ہیں اور پولیس انہیں تلاش کر رہی ہے۔

انہوں نے ایک نیوز چینل کی جانب سے کئے گئے اسٹنگ آپریشن میں تشدد کرنے کی بات قبول کی تھی اور خود کو اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے رکن ہونے کی بات کہی تھی۔

جے این یو میں پانچ جنوری کو نقاب پوشوں کے حملے کے ملزم کے طور پر کومل شرما کی بھی شناخت ہوئی ہے جو دہلی یونیورسٹی کے دولت رام کالج کی طالبہ ہے۔

کومل شرما نے اگرچہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی نقاب پوش لڑکی ہونے سے انکار کیا ہے اور وہ کل قومی خواتین کمیشن پہنچی تھیں۔ اس نے کمیشن سے کہا کہ اسے بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور جے این یو تشدد سے اس کا کچھ لینا دینا نہیں ہے۔

دہلی پولیس 'یونٹی اگینسٹ لیفٹ 'نام کے واٹس اپ گروپ میں شناخت کئے گئے لوگوں کی پوچھ گچھ کے لئے جلد نوٹس بھیجے گی۔ یہ گروپ تشدد والے دن 5 جنوری کو ہی بنایا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: رشوت لیتے دہلی پولیس کے سب انسکپٹر گرفتار

قابل ذکر ہے کہ جے این یو تشدد معاملے میں دہلی پولیس کی جانب سے جن 9 افراد کی ابتدائی تحقیقات میں شناخت کی گئی تھی ان میں سے طلبایونین کی صدر آئشی گھوش سمیت آٹھ افراد سے ایک بار پوچھ گچھ ہو چکی ہے۔

واضح رہے کہ پانچ جنوری کی شام نقاب پوش حملہ آوروں نے جے این یو کیمپس میں گھس کر سابرمتی ہاسٹل میں توڑ پھوڑ کی اور طلبا کے ساتھ مارپیٹ کی۔ جس طلبہ یونین کی صدر آئشی گھوش اور جغرافیہ کی معروف پروفیسر سچترا سین سمیت 34 افراد زخمی ہو ئے تھے۔

Intro:Body:

news


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.