نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی (PM Narendra Modi) نے جمعہ کو شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) ممالک کے اجلاس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ شدت پسندی عالمی امن کے لئے خطرہ ہے، اس کے لئے سبھی ممالک کو مشترکہ طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
اس بار یہ اجلاس دوشامبے، تاجکستان میں منعقد ہو رہا ہے۔
اس دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے تاجکستان کو ان کی آزادی کے 30 سال مکمل ہونے پر مبارکباد دی۔ وزیر اعظم مودی نے ایران، سعودی عرب، مصر اور قطر کو ایس سی او تنظیم میں شامل ہونے پر خوش آمدید کہا۔ پی ایم مودی نے کہا کہ ہمارا گروپ نئے ممبروں کے ساتھ مضبوط ہو رہا ہے۔
پی ایم مودی نے کہا کہ ہمارے خطے میں سب سے بڑا چیلنج امن و سلامتی سے متعلق ہے۔ افغانستان میں حالیہ پیش رفت نے اس چیلنج کو واضح کر دیا ہے۔ ایس سی او کو شدت پرستی سے نمٹنے کے لئے قدم اٹھانا چاہیے، اسلامی تنظیموں کے ساتھ تعلقات استوار کرنے اور بہتر کام کرنے کے لیے اقدامات کرنے چاہیے۔
مزید پڑھیں: 'راجہ مہندر پرتاپ نے اپنے مسلم ساتھیوں کے ساتھ افغانستان میں حکومت بنائی تھی'
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ بھارت نے جو کیلنڈر تجویز کیا ہے اس پر کام ضروری ہے۔ انتہا پسندی کا مقابلہ علاقائی سلامتی کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کے مستقبل کے لیے ضروری ہے۔ ہمیں ترقی یافتہ دنیا کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لیے شراکت دار بننا ہوگا۔
افغانستان کی صورت حال اور وہاں طالبان (Taliban) حکومت کی تشکیل پر بھی اس ملاقات میں ایک اہم بحث ہو سکتی ہے۔ وزیر خارجہ ایس۔ جے شنکر پہلے ہی دوشامبے میں موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پٹنہ: آبروئے صحافت شہید محمد باقر کو خراج عقیدت
وزیر خارجہ کی تین ممالک کے ہم منصبوں سے ملاقات، افغانستان پر تبادلہ خیال
وہیں وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے دوشامبے میں ہی چینی وزیر خارجہ وانگ یی سے ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان کئی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ ایس جے شنکر نے ایران، آرمینیا اور ازبکستان کے وزراء سے ملاقات کی۔