ETV Bharat / city

رائے سینا ڈائیلاگ کے افتتاحی اجلاس میں مودی کی شرکت - وزارت خارجہ امور اور آبزرورس ریسرچ فاؤنڈیشن

وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر برائے امور خارجہ ایس جے شنکر نے آج یہاں تین دن باوقار رائے سینا ڈائیلاگ کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کی جس میں بین الاقوامی سیاسی اور معاشی صورتحال پر گہرائی سے تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

رائے سینا ڈائیلاگ کے افتتاحی اجلاس میں مودی کی شرکت
رائے سینا ڈائیلاگ کے افتتاحی اجلاس میں مودی کی شرکت
author img

By

Published : Jan 14, 2020, 10:15 PM IST

وزارت خارجہ امور اور آبزرورس ریسرچ فاؤنڈیشن کے مشترکہ طور پر منعقدہ اس کانفرنس میں سات ممالک کے سابق سربراہ مملکت سمیت 100 ممالک سے 700 سے زائد سفارتی شخصیات عالمگیریت ، ایجنڈے 2030 ، جدید دنیا میں ٹکنالوجی کا کردار ، آب و ہوا کی تبدیلی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ سے متعلق اپنے خیالات پیش کریں گے۔ کانفرنس میں 12 ممالک کے وزرائے خارجہ بھی شرکت کر رہے ہیں ، جن میں روس اور ایران کے وزرا شامل ہیں۔

اس موقع پر ،مسٹر جے شنکر نے کہا کہ پانچ سال قبل ، وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ ابھرتے ہوئے طاقتور ملک کی حیثیت سے ، ہندوستان کو عالمی کانفرنسوں سے آگے بڑھ کر اپنے فورمز تیار کرنا چاہئے جس میں دنیا کے تمام سلگتے ہوئے معاملات پر غور و فکر کیا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ پانچ سال بعد ہم اعتماد کے ساتھ یہ کہہ سکتے ہیں کہ ہم نے ان توقعات کو پورا کیا ہے۔

مسٹر جےشنکر نے کہا کہ اس وقت کے دوران اس فورم نے بہت طویل سفر طے کیا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ رائے سینا ڈائیلاگ مکمل طور پر ہم عصر ی تقاضے کے مطابق ہے اور دنیا کے کونے کونے سے نمائندے اس میں حصہ لینے آئے ہیں۔

افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے کہا کہ ہندوستان کو بین الاقوامی سیاسی منظر نامے میں زیادہ فعال کردار ادا کرنا چاہئے۔

آب و ہوا کی تبدیلی سے لاحق خطرے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھوٹان کے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ان کا ملک دنیا کا واحد ملک ہے جس کا کاربن انڈیکس نیوٹرل ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے ممالک کو بھی اس سمت میں کام کرنا چاہئے۔

افتتاحی سیشن میں افغانستان ، بھوٹان ، کینیڈا ، ڈنمارک ، سویڈن ، نیوزی لینڈ اور جنوبی کوریا سات ممالک کے سابق سربراہان مملکت نے شرکت کی۔ افریقہ براعظم کے 80 مندوبین بھی اس کانفرنس میں شریک ہیں۔

وزارت خارجہ امور اور آبزرورس ریسرچ فاؤنڈیشن کے مشترکہ طور پر منعقدہ اس کانفرنس میں سات ممالک کے سابق سربراہ مملکت سمیت 100 ممالک سے 700 سے زائد سفارتی شخصیات عالمگیریت ، ایجنڈے 2030 ، جدید دنیا میں ٹکنالوجی کا کردار ، آب و ہوا کی تبدیلی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ سے متعلق اپنے خیالات پیش کریں گے۔ کانفرنس میں 12 ممالک کے وزرائے خارجہ بھی شرکت کر رہے ہیں ، جن میں روس اور ایران کے وزرا شامل ہیں۔

اس موقع پر ،مسٹر جے شنکر نے کہا کہ پانچ سال قبل ، وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ ابھرتے ہوئے طاقتور ملک کی حیثیت سے ، ہندوستان کو عالمی کانفرنسوں سے آگے بڑھ کر اپنے فورمز تیار کرنا چاہئے جس میں دنیا کے تمام سلگتے ہوئے معاملات پر غور و فکر کیا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ پانچ سال بعد ہم اعتماد کے ساتھ یہ کہہ سکتے ہیں کہ ہم نے ان توقعات کو پورا کیا ہے۔

مسٹر جےشنکر نے کہا کہ اس وقت کے دوران اس فورم نے بہت طویل سفر طے کیا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ رائے سینا ڈائیلاگ مکمل طور پر ہم عصر ی تقاضے کے مطابق ہے اور دنیا کے کونے کونے سے نمائندے اس میں حصہ لینے آئے ہیں۔

افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے کہا کہ ہندوستان کو بین الاقوامی سیاسی منظر نامے میں زیادہ فعال کردار ادا کرنا چاہئے۔

آب و ہوا کی تبدیلی سے لاحق خطرے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھوٹان کے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ان کا ملک دنیا کا واحد ملک ہے جس کا کاربن انڈیکس نیوٹرل ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے ممالک کو بھی اس سمت میں کام کرنا چاہئے۔

افتتاحی سیشن میں افغانستان ، بھوٹان ، کینیڈا ، ڈنمارک ، سویڈن ، نیوزی لینڈ اور جنوبی کوریا سات ممالک کے سابق سربراہان مملکت نے شرکت کی۔ افریقہ براعظم کے 80 مندوبین بھی اس کانفرنس میں شریک ہیں۔

Intro:New Delhi: As the retail inflation has rose to 7.35 percent in December, the highest since July 2014, Congress accused the Modi government for giving two "deceptions" to the country- inflation and unemployment, demanding the Prime Minister to come forward and call a meeting of all opposition parties to lay down a roadmap of next 30 days, targeting to bring down the rising inflation.


Body:While addressing the media, Congress spokesperson Randeep Singh Surjewal said, "Retail and food inflation is eating into the budget of the common man but is the Prime Minister even concerned about the millions of Indians who now have to cut down on their food and nutrition?"

Congress also accused Modi government for indulging in politics of hatred and division and asked him to focus on the development of the country.

"In July 2019, inflation was 3.5%, August 3.8%, September 4%, October 4.62 %, November 5.5%, December 7.35% and now it is touching 8%, but why PM is silent? India's nutrition, food and food value are under a dire threat," he further added.

Taking a jibe at the PM, Surjewala said, "We sincerely hope that the PM who came to power on the promise to fight inflation is the same as the PM who is on an unprecedented 'maun vrat' on these matters."

As per the official data, retail inflation rose to about a five and half year high of 7.35 percent in December, 2019, surpassing the RBI's comfort level, mainly due to spiralling prices of vegetables which have been selling at costlier rates.

Congress also slammed the government over increasing unemployment rate in the country. Targeting the PM, Surjewala said, "If the Prime Minister is not able to provide jobs and employment opportunities to the youth of his country, he is not worthy of his position."


Conclusion:Congress General Secretary Priyanka Gandhi Vadra also accused the government, in her tweet, for picking pockets of the common man and also taking away their livelihoods.

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.