ETV Bharat / city

نفرت انگیز ریلی کے لیے جولائی میں ہوئی تھی میٹنگ، پنکی چودھری کا اعتراف - News Jantar Mantar

دارالحکومت دہلی کے جنتر منتر کے نزدیک 8 اگست کو مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرنے والے پنکی چودھری نے پولیس کی تفتیش میں کئی اہم انکشافات کیے ہیں، جس میں انہوں نے کہا کہ ریلی کے لیے جولائی میں میٹنگ ہوئی تھی جس میں کئی اہم لوگ بھی شامل ہوئے۔

News
News
author img

By

Published : Sep 2, 2021, 1:34 PM IST

نئی دہلی: دہلی کے قلب میں موجود جنتر منتر پر مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کے معاملے میں پولیس نے اب تک 9 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان میں ایک کا نام پنکی چودھری ہے، جس نے پولیس کے سامنے کئی انکشافات کیے ہیں۔

انہوں نے پولیس کو بتایا کہ جنتر منتر پر منعقد ریلی کی تیاری گذشتہ جولائی مہینے میں اشونی اپادھیائے سمیت کئی بڑے لوگوں کی ایک میٹنگ کناٹ پلیس میں ہوئی تھی۔ اس میں یہ طیے کیا گیا تھا کہ ریلی کو کیسے بڑا بنایا جائے گا۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ جنتر منتر پر ہوئی نعرے بازی میں منگل کے روز پنکی چودھری اپنے حامیوں کے ساتھ مندر مارگ تھانے پہنچا تھا۔ اس کے بعد وہاں سے پولیس نے انہیں کناٹ پلیس اپنے ساتھ لے گئی اور دیر شام اس کی گرفتاری کی گئی۔ اس پورے معاملے کو لے کر کناٹ پلیس پولیس نے پنکی سے پوچھ تاچھ کی۔ اس نے پولییس کو بتایا کہ اس ریلی کے لئے کافی پہلے سے تیاری چل رہی تھی۔ جولائی کے پہلے ہفتہ میں کناٹ پلیس موجود آریہ مندر میں ان کی میٹنگ ہوئی تھی، جس میں اشونی اپادھیائے اور پریت سنگھ سمیت دیگر لوگ شامل ہوئے تھے۔

پنکی نے بتایا کہ میٹنگ میں 8 اگست کو ہونے والی ریلی کو لے کر بات چیت ہوئی تھی۔ جس میں یہ طیے کیا گیا تھا کہ کس طرح ریلی میں لوگوں کی تعداد کو بڑھانا ہے۔ اس میں کون لوگ شامل ہوں گے۔ پولیس کو پتہ چلا ہے کہ پنکی چودھری نفرتی نعرے بازی کے دوران اس وقت وہاں موجود تھا۔ اس نے یہ بھی قبول کیا ہے کہ نعرے بازی کرنے والے ان کے حامی تھے۔

مزید پڑھیں: دہلی پولیس نے ریلی میں مسلمانوں کے خلاف زہر اگلنے کے خلاف ایف آئی آر درج کی

جے پور: جنتر منتر پر اشتعال انگیز بیان دینے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ

ذرائع کے مطابق پولیس نے پنکی سے اس کے فرار کے بارے میں پوچھ تاچھ کی ہے۔ اس نے پولیس کو بتایا کہ اس دوران وہ دہلی، ڈاسنہ اور لکھنئو میں رُکا تھا۔ اس نے اپنا موبائل بند کر دیا تھا جس سے پولیس اس کے لوکیشن پتہ نہیں کر پائے۔ اس معاملے میں پولیس ملزمین کی کال کی تفصیل نکال رہی ہے، جس سے ان کے آپس میں تعلقات کو ثابت کیا جا سکے، اس کے علاوہ جلد ہی وائرل ویڈیو کی جانچ کے لئے ایف ایس ایل بھیجنے کی تیاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر کے سب سے بڑے علیحدگی پسند رہنما سید علی شاہ گیلانی کا انتقال

واضح رہے کہ جنتر منتر کے نزدیک آٹھ اگست کو ہزاروں کی تعداد میں ہندو انتہا پسندوں نے ریلی کا انعقاد کر کے مسلمانوں کے خلاف نعرے بازی کی تھی۔ اس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد بلا تفریق مذہب لوگوں نے دہلی پر سوال اٹھاتے ہوئے نعرے بازی کرنے والوں کو گرفتار کرنے کی مانگ کی تھی۔ اس معاملے میں دہلی پولیس اب تک 9 لوگوں کو گرفتار کر چکی ہے۔

نئی دہلی: دہلی کے قلب میں موجود جنتر منتر پر مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کے معاملے میں پولیس نے اب تک 9 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان میں ایک کا نام پنکی چودھری ہے، جس نے پولیس کے سامنے کئی انکشافات کیے ہیں۔

انہوں نے پولیس کو بتایا کہ جنتر منتر پر منعقد ریلی کی تیاری گذشتہ جولائی مہینے میں اشونی اپادھیائے سمیت کئی بڑے لوگوں کی ایک میٹنگ کناٹ پلیس میں ہوئی تھی۔ اس میں یہ طیے کیا گیا تھا کہ ریلی کو کیسے بڑا بنایا جائے گا۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ جنتر منتر پر ہوئی نعرے بازی میں منگل کے روز پنکی چودھری اپنے حامیوں کے ساتھ مندر مارگ تھانے پہنچا تھا۔ اس کے بعد وہاں سے پولیس نے انہیں کناٹ پلیس اپنے ساتھ لے گئی اور دیر شام اس کی گرفتاری کی گئی۔ اس پورے معاملے کو لے کر کناٹ پلیس پولیس نے پنکی سے پوچھ تاچھ کی۔ اس نے پولییس کو بتایا کہ اس ریلی کے لئے کافی پہلے سے تیاری چل رہی تھی۔ جولائی کے پہلے ہفتہ میں کناٹ پلیس موجود آریہ مندر میں ان کی میٹنگ ہوئی تھی، جس میں اشونی اپادھیائے اور پریت سنگھ سمیت دیگر لوگ شامل ہوئے تھے۔

پنکی نے بتایا کہ میٹنگ میں 8 اگست کو ہونے والی ریلی کو لے کر بات چیت ہوئی تھی۔ جس میں یہ طیے کیا گیا تھا کہ کس طرح ریلی میں لوگوں کی تعداد کو بڑھانا ہے۔ اس میں کون لوگ شامل ہوں گے۔ پولیس کو پتہ چلا ہے کہ پنکی چودھری نفرتی نعرے بازی کے دوران اس وقت وہاں موجود تھا۔ اس نے یہ بھی قبول کیا ہے کہ نعرے بازی کرنے والے ان کے حامی تھے۔

مزید پڑھیں: دہلی پولیس نے ریلی میں مسلمانوں کے خلاف زہر اگلنے کے خلاف ایف آئی آر درج کی

جے پور: جنتر منتر پر اشتعال انگیز بیان دینے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ

ذرائع کے مطابق پولیس نے پنکی سے اس کے فرار کے بارے میں پوچھ تاچھ کی ہے۔ اس نے پولیس کو بتایا کہ اس دوران وہ دہلی، ڈاسنہ اور لکھنئو میں رُکا تھا۔ اس نے اپنا موبائل بند کر دیا تھا جس سے پولیس اس کے لوکیشن پتہ نہیں کر پائے۔ اس معاملے میں پولیس ملزمین کی کال کی تفصیل نکال رہی ہے، جس سے ان کے آپس میں تعلقات کو ثابت کیا جا سکے، اس کے علاوہ جلد ہی وائرل ویڈیو کی جانچ کے لئے ایف ایس ایل بھیجنے کی تیاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر کے سب سے بڑے علیحدگی پسند رہنما سید علی شاہ گیلانی کا انتقال

واضح رہے کہ جنتر منتر کے نزدیک آٹھ اگست کو ہزاروں کی تعداد میں ہندو انتہا پسندوں نے ریلی کا انعقاد کر کے مسلمانوں کے خلاف نعرے بازی کی تھی۔ اس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد بلا تفریق مذہب لوگوں نے دہلی پر سوال اٹھاتے ہوئے نعرے بازی کرنے والوں کو گرفتار کرنے کی مانگ کی تھی۔ اس معاملے میں دہلی پولیس اب تک 9 لوگوں کو گرفتار کر چکی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.