ETV Bharat / city

'وقف ایکٹ کے خلاف پیٹیشن مسلمانوں کو پریشان کرنے کی سازش' - ای ٹی وی بھارت

سپریم کورٹ میں وقف ایکٹ 1995 کو غیرآئینی قرار دینے کے لیے ایک رٹ پٹیشن ہری شنکر جین اور وشنو شنکر جین کے ذریعے دائر کی گئی ہے۔

petition against waqf act
وقف ایکٹ کے خلاف دائرپٹیشن مسلمانوں کو پریشان کرنے کی سازش
author img

By

Published : Sep 3, 2020, 10:20 PM IST

اس معاملے پر ایڈوکیٹ دہلی ہائی کورٹ مسرور حسن صدیقی نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ سے خصوصی بات چیت کے دوران بتایا کہ گذشتہ کچھ عرصے سے مسلم اداروں کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کی مذہبی آزادی کے خلاف منظم طریقے سے سازش کی جارہی ہے۔

وقف ایکٹ کے خلاف دائرپٹیشن مسلمانوں کو پریشان کرنے کی سازش

انہوں نے کہا کہ عدالت میں بیکار کی پٹیشن دائر کر کے عدالتوں کو گمراہ کیا جارہا ہے اور مسلمانوں میں خوف و ڈر کا ماحول بنایا جارہا ہے تاکہ مسلمان اپنے کام کاج کو چھوڑ کر ان سب فضول کی رخنہ اندازی میں ہی پھنسے رہیں۔

مسرور حسن صدیقی نے بتایا کہ' بابری مسجد رام جنم بھومی تنازعہ، تین طلاق، کشمیر سے آرٹیکل 370 کی منسوخی، سی اے اے اور این آر سی کے متنازع بل، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کا اقلیتی کردار، جموں کشمیر میں ہندوؤں کو اقلیت کا درجہ دینا جیسے معاملات شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ قانون میں وقف جائیداد کو خاص درجہ دیا جاتا ہے تاکہ ان کا تحفظ کیا جاسکے جبکہ دیگر سوسائٹی کی جائیداد کے تحفظ کے لیے کوئی ایسا انتظام نہیں ہے اس لیے وقف ایکٹ 1995 آئین کی دفعہ 26، 27، 15،14 ،300 کو پامال کرتا ہے۔

مزید پڑھیں:

معروف دانشور پروفیسر اخترالواسع سے خصوصی گفتگو


انہوں نے مزید کہاکہ' دفعہ 54، 55 کے تحت وقف جائیداد سے ناجائز قابضین کو ہٹانے کا بھی حق رکھتا ہے پیٹیشن میں کہا گیا ہے کہ وقف کو کوئی خصوصی درجہ نہیں دیا گیا ہے اس وقف دوسرے چیریٹیبل اداروں ٹرسٹ مٹھ یا غیر اسلامی اداروں کے برابر ہی ہے اس لیے وقف ایکٹ کے تحت وقف بورڈ کو اختیار دینا غیر آئینی ہے۔

اس معاملے پر ایڈوکیٹ دہلی ہائی کورٹ مسرور حسن صدیقی نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ سے خصوصی بات چیت کے دوران بتایا کہ گذشتہ کچھ عرصے سے مسلم اداروں کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کی مذہبی آزادی کے خلاف منظم طریقے سے سازش کی جارہی ہے۔

وقف ایکٹ کے خلاف دائرپٹیشن مسلمانوں کو پریشان کرنے کی سازش

انہوں نے کہا کہ عدالت میں بیکار کی پٹیشن دائر کر کے عدالتوں کو گمراہ کیا جارہا ہے اور مسلمانوں میں خوف و ڈر کا ماحول بنایا جارہا ہے تاکہ مسلمان اپنے کام کاج کو چھوڑ کر ان سب فضول کی رخنہ اندازی میں ہی پھنسے رہیں۔

مسرور حسن صدیقی نے بتایا کہ' بابری مسجد رام جنم بھومی تنازعہ، تین طلاق، کشمیر سے آرٹیکل 370 کی منسوخی، سی اے اے اور این آر سی کے متنازع بل، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کا اقلیتی کردار، جموں کشمیر میں ہندوؤں کو اقلیت کا درجہ دینا جیسے معاملات شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ قانون میں وقف جائیداد کو خاص درجہ دیا جاتا ہے تاکہ ان کا تحفظ کیا جاسکے جبکہ دیگر سوسائٹی کی جائیداد کے تحفظ کے لیے کوئی ایسا انتظام نہیں ہے اس لیے وقف ایکٹ 1995 آئین کی دفعہ 26، 27، 15،14 ،300 کو پامال کرتا ہے۔

مزید پڑھیں:

معروف دانشور پروفیسر اخترالواسع سے خصوصی گفتگو


انہوں نے مزید کہاکہ' دفعہ 54، 55 کے تحت وقف جائیداد سے ناجائز قابضین کو ہٹانے کا بھی حق رکھتا ہے پیٹیشن میں کہا گیا ہے کہ وقف کو کوئی خصوصی درجہ نہیں دیا گیا ہے اس وقف دوسرے چیریٹیبل اداروں ٹرسٹ مٹھ یا غیر اسلامی اداروں کے برابر ہی ہے اس لیے وقف ایکٹ کے تحت وقف بورڈ کو اختیار دینا غیر آئینی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.