کورونا انفیکشن کی وجہ سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ ہوئے ڈیڑھ ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے اور لوگ کھانے اور راشن کے لئے پریشان ہو رہے ہیں۔
ملک کی دارالحکومت دہلی میں بھی حکومت لوگوں کو مفت راشن فراہم کررہی ہے، لیکن اس کے لیے کئی بار لوگوں کو گھنٹوں اور سخت محنت کرنے کے بعد بھی راشن نہیں مل رہا ہے۔ ایسی صورتحال میں لوگوں کا صبر ٹوٹ جاتا ہے۔
تازہ ترین معاملہ دہلی کے کیراڑی کے پریم نگر علاقے میں سامنے آیا جہاں راشن لینے آئے لوگوں نے سرکاری اسکول پر پتھراؤ کیا اور ہنگامہ برپا کردیا۔
در اصل پریم نگر میں ٹوکنوں پر راشن کی تقسیم کے منتظر افراد کا دھوپ میں بیٹھے بیٹھے صبر اچانک ٹوٹ گیا اور لوگوں نے دہلی حکومت کے راشن تقسیم کرنے والے سرکاری اسکول پر پتھراؤ کرنا شروع کردیا۔
راشن لینے آئے لوگوں نے دہلی حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے بہت ہنگامہ برپا کردیا۔ اسکول میں تعینات عملہ کا کہنا ہے کہ اسکول میں راشن آیا تھا اور راشن کس کو دیا جانا ہے اس کی فہرست آنا ابھی باقی تھی، اس سے پہلے ہی لوگوں کو راشن کے آنے کا پتہ چل گیا، تو اسکول کے سامنے لمبی لمبی قطاریں لگنا شروع ہوگئیں۔
اگر اسکول کی بات مانیں تو لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی گئی کہ فہرست کے بعد راشن کی تقسیم شروع ہوجائے گی، لیکن ایسے مشکل حالات میں راشن لینے آنے والے لوگوں کا صبر ٹوٹ گیا اور لوگوں نے اسکول کے گیٹ پر ہی پتھراؤ شروع کردیا۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں اس اسکول کا ٹوکن ملا تھا اور وہ صبح سے ہی قطاروں میں لگے تھے۔ لوگوں کو اس وقت غصہ آیا جب انہیں معلوم ہوا کہ ابھی راشن تقسیم نہیں ہوگا، جس کے بعد لوگوں نے زبردستی اسکول میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ جب انہیں سمجھانے کی کوشش کی گئی اور اسکول کے دروازے بند کردیئے گئے تو لوگوں نے پتھراؤ کرنا شروع کردیا۔
اطلاع کے بعد موقع پر پہنچی پولیس نے لوگوں کو قابو کیا اور کافی دیر تک ان کو راضی کرنے کے بعد معاملہ پرسکون ہوا۔