ETV Bharat / city

دہلی تشدد کے الزم میں گرفتار صفورہ زرگر کی ضمانت مسترد - دہلی تشدد

پٹیالہ ہاؤس عدالت میں تقریبا چار گھنٹوں تک جاری سماعت کے بعد ایڈیشنل سیشن جج دھرمیندر رانا نے دہلی تشدد کے الزام میں گرفتار جامعہ کی طالبہ صفورا زرگر کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی۔

Safura Zargar with her husband
صفورہ زرگر اپنے خاوند کے ہمراہ
author img

By

Published : Jun 4, 2020, 9:54 PM IST

دہلی کی پٹیالہ ہاؤس عدالت نے دہلی تشدد کیس میں قید جامعہ یونیورسٹی کی طالبہ صفورا زرگر کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی۔ ایڈیشنل سیشن جج دھرمیندر رانا نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت کے بعد ضمانت کی درخواست خارج کرنے کا حکم دیا۔

پٹیالہ عدالت میں ضمانت کی درخواست پر سماعت تقریبا چار گھنٹے تک جاری رہی۔ سماعت کے دوران صفورا زرگر کی جانب سے بتایا گیا کہ وہ 21 ہفتوں کی حاملہ ہیں اور پولیسیسٹک اوری سنڈروم میں مبتلا ہیں جس بیماری سے اسقاط حمل ہونے کا خطرہ ہے۔

گزشتہ 30 مئی کو سماعت کے دوران دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے زرگر کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس نے اشتعال انگیز تقریر کی ہے۔

سماعت کے دوران عدالت نے دہلی پولیس کے اسپیشل سیل سے پوچھا تھا کہ دہلی میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج اور یو اے پی اے میں کیا تعلق ہے جس پر اسپیشل سیل نے کہا تھا کہ صفورہ زرگر نے فساد پھیلانے کے مقصد سے اشتعال انگیز تقریر کی تھی۔اس کے لیے پہلے سے تیاریاں کی گئیں تھی اس لیے صفورا زرگر کو یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

صفورا زرگر نے دہلی کے بہت سے علاقوں میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہروں میں حصہ لیا۔ صفورا زرگر نے ظفرآباد میٹرو اسٹیشن کے بعد سڑک کو جام کرنے میں اہم کردار ادا کی تھی۔

واضح رہے کہ 26 مئی کو عدالت نے صفورا زرگر کی عدالتی تحویل میں 25 جون تک توسیع کردی تھی، صفورا زرگر کو 11 اپریل کو دہلی پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ زرگر پر الزام ہے کہ انہوں نے شمال مشرقی دہلی کے ظفرآباد علاقوں میں مظاہرین کو فساد پھیلانے کے لیے اکسایا تھا۔

پولیس کے مطابق 22 فروری کی درمیانی شب میں خواتین شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ظفرآباد میٹرو اسٹیشن کے نیچے بیٹھ گئیں تھیں۔

دہلی کی پٹیالہ ہاؤس عدالت نے دہلی تشدد کیس میں قید جامعہ یونیورسٹی کی طالبہ صفورا زرگر کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی۔ ایڈیشنل سیشن جج دھرمیندر رانا نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت کے بعد ضمانت کی درخواست خارج کرنے کا حکم دیا۔

پٹیالہ عدالت میں ضمانت کی درخواست پر سماعت تقریبا چار گھنٹے تک جاری رہی۔ سماعت کے دوران صفورا زرگر کی جانب سے بتایا گیا کہ وہ 21 ہفتوں کی حاملہ ہیں اور پولیسیسٹک اوری سنڈروم میں مبتلا ہیں جس بیماری سے اسقاط حمل ہونے کا خطرہ ہے۔

گزشتہ 30 مئی کو سماعت کے دوران دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے زرگر کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس نے اشتعال انگیز تقریر کی ہے۔

سماعت کے دوران عدالت نے دہلی پولیس کے اسپیشل سیل سے پوچھا تھا کہ دہلی میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج اور یو اے پی اے میں کیا تعلق ہے جس پر اسپیشل سیل نے کہا تھا کہ صفورہ زرگر نے فساد پھیلانے کے مقصد سے اشتعال انگیز تقریر کی تھی۔اس کے لیے پہلے سے تیاریاں کی گئیں تھی اس لیے صفورا زرگر کو یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

صفورا زرگر نے دہلی کے بہت سے علاقوں میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہروں میں حصہ لیا۔ صفورا زرگر نے ظفرآباد میٹرو اسٹیشن کے بعد سڑک کو جام کرنے میں اہم کردار ادا کی تھی۔

واضح رہے کہ 26 مئی کو عدالت نے صفورا زرگر کی عدالتی تحویل میں 25 جون تک توسیع کردی تھی، صفورا زرگر کو 11 اپریل کو دہلی پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ زرگر پر الزام ہے کہ انہوں نے شمال مشرقی دہلی کے ظفرآباد علاقوں میں مظاہرین کو فساد پھیلانے کے لیے اکسایا تھا۔

پولیس کے مطابق 22 فروری کی درمیانی شب میں خواتین شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ظفرآباد میٹرو اسٹیشن کے نیچے بیٹھ گئیں تھیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.