ETV Bharat / city

مظاہرہ کرنے والے مزید ایک کسان کی موت

گزشتہ 22 دنوں سے دہلی بارڈر پر جاری کسانوں کے مظاہرے کے دوران 20 سے زائد کسانوں کی موت ہو چکی ہے۔

author img

By

Published : Dec 17, 2020, 12:45 PM IST

farmer died
farmer died

نئے زراعتی قوانی کے خلاف دہلی بارڈر پر گزشتہ 22 دنوں سے مظاہرہ کر رہے ایک اور کسان کی آج موت ہو گئی۔ مہلوک کسان کا تعلق ریاست پنجاب کے سنگرور سے ہے، جسکی موت سندھو بارڈر پر واقع ڈرین نمبر 8 میں گرنے سے ہوئی ہے۔

حادثے کی اطلاع کے بعد پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے سونی پت بھیج دیا ہے۔

واضح ہو کہ گزشتہ 22 دنوں سے دہلی بارڈر پر جاری کسانوں کے مظاہرے کے دوران 20 سے زائد کسانوں کی موت ہو چکی ہے۔ اس میں سے 10 کی موت حرکت قلب کے رک جانے سے جبکہ باقی کی سردی یا دوسری وجوہات کے باعث ہوئی ہے۔

کسان حکومت سے نئے تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن حکومت اپنے فیصلے پر قائم ہے اور کسانوں کو منانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس دوران کسان تنظیموں کے ساتھ حکومت کی کئی دور کی بات چیت بھی ہوئی لیکن اس سے اب تک کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا ہے۔

یہ بھی پڑھی: کسان تحریک کے متعلق سپریم کورٹ میں سماعت آج

اس دوران زرعی قوانین پر حکومت اور کسانوں کے مابین تعطل برقرار ہے۔ اب اس معاملے کے متعلق آج سپریم کورٹ میں سماعت ہونی ہے۔ عدالت ڈی ایم کے کے تروچی سیوا، آر جے ڈی کے منوج جھا اور چھتیس گڑھ کانگریس کے راکیش وشنو کی درخواست پر سماعت کرے گا۔ ان کا مطالبہ ہے کہ زرعی قوانین کو منسوخ کیا جائے۔

اس سے قبل بدھ کے روز سپریم کورٹ میں کسانوں کی تحریک کے متعلق سماعت ہوئی۔ اس معاملے پر سپریم کورٹ نے حکومت اور کسانوں کے مابین معاہدہ کرانے کی پہل کی ہے۔ اس کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ جمعرات کو سپریم کورٹ میں دوبارہ سماعت ہونی ہے۔

عدالت عظمی نے بدھ کے روز سماعت کے دوران کہا کہ یہ قومی سطح کا مسئلہ ہے، ایسی صورتحال میں باہمی رضامندی کا ہونا ضروری ہے۔ عدالت نے دہلی اور ملک کے دیگر حصوں کی حدود میں احتجاج کرنے والے کسانوں کی تنظیموں کی فہرست طلب کی، تاکہ اس سے معلوم ہوسکے کہ اس کے متعلق کس سے تبادلہ خیال کیا جانا ہے۔

نئے زراعتی قوانی کے خلاف دہلی بارڈر پر گزشتہ 22 دنوں سے مظاہرہ کر رہے ایک اور کسان کی آج موت ہو گئی۔ مہلوک کسان کا تعلق ریاست پنجاب کے سنگرور سے ہے، جسکی موت سندھو بارڈر پر واقع ڈرین نمبر 8 میں گرنے سے ہوئی ہے۔

حادثے کی اطلاع کے بعد پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے سونی پت بھیج دیا ہے۔

واضح ہو کہ گزشتہ 22 دنوں سے دہلی بارڈر پر جاری کسانوں کے مظاہرے کے دوران 20 سے زائد کسانوں کی موت ہو چکی ہے۔ اس میں سے 10 کی موت حرکت قلب کے رک جانے سے جبکہ باقی کی سردی یا دوسری وجوہات کے باعث ہوئی ہے۔

کسان حکومت سے نئے تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن حکومت اپنے فیصلے پر قائم ہے اور کسانوں کو منانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس دوران کسان تنظیموں کے ساتھ حکومت کی کئی دور کی بات چیت بھی ہوئی لیکن اس سے اب تک کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا ہے۔

یہ بھی پڑھی: کسان تحریک کے متعلق سپریم کورٹ میں سماعت آج

اس دوران زرعی قوانین پر حکومت اور کسانوں کے مابین تعطل برقرار ہے۔ اب اس معاملے کے متعلق آج سپریم کورٹ میں سماعت ہونی ہے۔ عدالت ڈی ایم کے کے تروچی سیوا، آر جے ڈی کے منوج جھا اور چھتیس گڑھ کانگریس کے راکیش وشنو کی درخواست پر سماعت کرے گا۔ ان کا مطالبہ ہے کہ زرعی قوانین کو منسوخ کیا جائے۔

اس سے قبل بدھ کے روز سپریم کورٹ میں کسانوں کی تحریک کے متعلق سماعت ہوئی۔ اس معاملے پر سپریم کورٹ نے حکومت اور کسانوں کے مابین معاہدہ کرانے کی پہل کی ہے۔ اس کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ جمعرات کو سپریم کورٹ میں دوبارہ سماعت ہونی ہے۔

عدالت عظمی نے بدھ کے روز سماعت کے دوران کہا کہ یہ قومی سطح کا مسئلہ ہے، ایسی صورتحال میں باہمی رضامندی کا ہونا ضروری ہے۔ عدالت نے دہلی اور ملک کے دیگر حصوں کی حدود میں احتجاج کرنے والے کسانوں کی تنظیموں کی فہرست طلب کی، تاکہ اس سے معلوم ہوسکے کہ اس کے متعلق کس سے تبادلہ خیال کیا جانا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.