زرعی قوانین کے خلاف کسانوں احتتجاج کے دوران ٹکری بارڈر پر لگاتار کسانوں کی موت ہو رہی ہے۔ اتوار کو بھی دو کسانوں کی موت ہوگئی۔
جیند کے ضلع سنگھوال گآں کے رہنے والا کسان کرم ویر نے پھانسی لگا کر خودکشی کرلی۔ حکومت کے لائے گئے تینوں زرعی قوانین اور رویے سے دل برداشتہ ہوکر کل ٹکری بارڈر پر انہوں نے پھانسی لگا کر خودکشی کرلی۔ کرم ویر کے پاس سے خود کشی کا ایک نوٹ بھی ملا ہے جس میں لکھا ہیکہ ”کسان یونین زندہ آباد، پیارے کسان بھائیوں یہ مودی سرکار حل نکالنے کے بجائے تاریخ پر تاریخ دے رہی ہے ۔ ابھی اندازہ نہیں ہیکہ یہ قوانین کب واپس ہونگے”۔
دوسری طرف اطلاعات کے مطابق ایک اور کسان کی حرکت قلب بند سے موت واقع ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق پنجاب کے 60 سالہ سکھمندر کی موت دل کادورہ پڑنے سے ہوئی ہے۔ پولیس نے دونوں لاشوں کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھجوا دیا ہے۔