دارالحکومت دہلی میں کورونا وائرس کے اثرات تیزی سے پھیل رہے ہیں جس کی وجہ سے کورونا سے متأثر مریضوں کی تعداد میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
کورونا مریضوں کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے اسپتالوں میں نرسوں کو زیادہ سے زیادہ وقت دینا پڑ رہا ہے، نرسوں کی مطابق زیادہ وقت دینے سے طبیعت ناساز ہو رہی ہے۔
نرسز کی پریشانیوں کو دیکھتے ہوئے ملک کے سب سے بڑے اسپتال دہلی ایمس کی نرسز یونین کے کارکن یکم جون سے ہی اسپتال کے احاطے میں مسلسل احتجاج کر رہے ہیں لیکن ابھی تک ان کے مطالبات کو تسلیم نہیں کیا گیا ہے۔
ایمس نرسز یونین کے صدر ہریش نے ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا کہ مسلسل 5 روز سے احتجاج کے بعد انتظامیہ نے انہیں مذاکرات کے لیے بلایا تھا لیکن وہ اپنی ہی بات تسلیم کرانے کی کوشش کر رہے تھے اور ہمارے مطالبات کو نظرانداز کررہے تھے جس کی وجہ سے ہماری اسپتال انتظامیہ سے کسی بھی بات پر اتفاق نہیں ہوسکا۔
ایمس یونین کے صدر ہریش کا کہنا ہے کہ نرسوں کو کمزوری کی وجہ سے چکر آرہا اور قئے ہورہی ہے پھر بھی ہم مستقل طور پر عام لوگوں کی خدمت کر رہے ہیں لیکن ہماری طرف کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے ہیں تو ہم احتجاج جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم 8 گھنٹے مسلسل کام کر رہے ہیں جبکہ ہم سے صرف 4 گھنٹے ہی کام کروایا جائے یہی ہمارا مطالبہ ہے۔