شہید حسن خاں میواتی میڈکل کالج و ہسپتال میں بی ایس ایس نامی نجی کمپنی کے توسط سے 114 ملازمین گذشتہ 6 برس سے خدمات انجام دے رہے تھے۔ حال میں 192 مستقل ملازمین کی بحالی طے پائی ہے، جس کے بعد ان ملازمین کو ہسپتال انتظامیہ نے نکالنے کا نوٹس دیا ہے۔دھرنے پر بیٹھے ملازمین کا کہنا ہے کہ' مستقل ملازمین کی تقرری کے بعد بھی کافی خالی جگہیں موجود ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں ملازمین نے بتایا کہ' اچانک نوٹس سے ان کی زندگی سڑک پر آگئی ہے۔ انہوں نے کالج و ہسپتال میں ایسے وقت میں خدمات دیں جب باہر سے ڈاکٹر آنے کو تیار نہیں تھے۔کورونا وائرس کے دور میں انہوں نے جی توڑ محنت کی۔
انہوں نے بتایا کہ' کورونا کےوقت حکومت ہمیں کورونا واریئرز کہہ کر عزت بخش رہی تھی۔ تالی اور تھالیوں سے ہمارا اعزاز کیا جارہا تھا لیکن اب اچانک ہمیں نوکری سے باہر کرنے کا فرمان جاری کر دیا گیا ہے'۔
دھرنے پر بیٹھے ملازمین سے ملاقات کرنے مقامی کانگریس رہنما مہتاب احمد اور بلاک سمیتی وائس چیئرمین ارشد ٹائیں بھی پہنچے۔مہتاب احمد نے کہا کہ' حکومت نوجونواں کو ملازمت دینے کے بجائے ملازمین کو برطرف کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ' ہم ان کی آواز بنیں گے اور ملازمین کو بے روزگار نہیں ہونے دیں گے'۔