نئی دہلی: سید شہزادہ کی صدارت میں منعقدہ قومی اقلیتی کمیشن کے اجلاس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جس کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کارگزار چیئرپرسن سید شہزادی نے کمیشن کی کارگزاری پیش کرتے ہوئے کہا کہ سال 2021-22 کے دوران کمیشن کو 1850 درخواستیں موصول ہوئی ہیں، جن میں سے 1066 کو حل کرلیا گیا ہے۔ National Minority Commission Serious About Resolving Minorities Issues
انہوں نے کہا کہ 514 کیسز پر متعلقہ حکام سے رپورٹس طلب کی گئی ہیں اور باقی 270 کیسز پر کارروائی جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمیشن ملک میں اقلیتوں کے مختلف مسائل اور حقوق سے متعلق معاملات پر نظر رکھے ہوئے ہے، جس مسئلہ کو نوٹس میں لایا گیا، ان پر فوری طور پر مناسب کاروائی کےلیے متعلقہ حکام سے سفارش کی گئی۔
اس موقع پرمیڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے سید شہزادی نے حجاب معاملہ پر کہا کہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے، اس لیے ابھی اس پر کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ وہ کمیشن کو فعال بنانے کے لیے سرگرم رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ بہار، جھارکھنڈ سمیت کئی ریاستوں میں مدارس کے اساتذہ کی تنحواہ ایک اہم مدعا ہے، اساتذہ کو چار چار سال تک تنخواہ نہیں دی جارہی ہے، اس پر اقلیتی کمیشن کی جانب سے غور کیا جارہا ہے۔ اس مسئلہ کو حل کرنے کی پوری کوشش کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:
اس موقع پر لداخ سے اقلیتی کمیشن کی رکن رنچن لامبو نے بھی موجود تھیں اور انہوں نے لداخ میں کمیشن کی کارگزاریوں کا ذکر کیا۔ وہیں منی پور سے کمیشن کی نمائندگی کرنے والے کیرسی کیکھسرو دیبو نے بھی اجلاس سے خطاب کیا۔