جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا پر دہلی پولیس کی کاروائی کی ویڈیوز جاری ہونے کے بعد دہلی پولیس کی سخت کاروائی اب صاف طور پر سامنے آرہی ہے۔
دہلی کے سابق ایل جی و جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق وائس جانسلر نجیب جنگ نے اس ویڈیو کے بعد سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اس پورے معاملے کی کڑی جانچ کا مشورہ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ' اس معاملے کی کوئی جانچ نہیں کی گئیی ہے اور اس تعلق سے دئے گئے سارے بیانات غلط ہیں۔
انہوں نے کہاکہ' دہلی پولیس کی جانب سے جس طرح کی بر بریت طلبا پر کی گئی ہیں مجھے نہیں لگتا کہ کسی چور ڈاکو کے ساتھ ایسی حرکتیں کی جاتی ہونگی'۔
انہوں نے مزید کہا کہ' اس سارے معاملے کی تفتیش ہونی چاہئے تاکہ اس کی حقیقت سامنے آئے۔
مزید پڑھیں:جامعہ تشدد پر مرکزی و ریاستی حکومتوں کو دہلی ہائی کورٹ کا نوٹس
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف 15 دسمبر کو طلبا نے احتجاج کے ذریعے اس قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔ جس کے بعد پولیس نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کیمپس میں جبرا گھس کر طلبا پر سخت کاروائی کیا تھا۔ ساتھ ہی پولیس اہلکاروں نے جامعہ لائبریری میں پڑھ رہے طلبا پر بھی ڈنڈے برسائے تھے جو پورا واقعہ سی سی ٹی وی میں قید ہوگیا تھا۔