بابری مسجد تنازع پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اعتراض جتاتے ہوئے ریویو پٹیشن میں جانے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں ایسے میں دہلی کے شاہی امام کا موقف کیا ہے؟
طویل مدت سے چلے آرہے بابری مسجد تنازع پر ہنگامہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا فیصلہ سے قبل یہ کہا جا رہا تھا کہ جو بھی عدالت فیصلہ کرے گی وہ قابل قبول ہوگا لیکن اب اس معاملہ میں ریویو پٹیشن دائر کرنے کی تمام تیاریاں کی جا رہی ہیں۔
گذشتہ روز ہی 'آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ 'کی میٹنگ میں یہ طے پایا کہ وہ بابری مسجد تنازع کے فیصلہ کے خلاف ریویو پٹیشن داخل کریں گے۔
اس سے متعلق جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے شاہجہانی جامع مسجد کے امام احمد بخاری سے بات کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے کیمرے کے سامنے بات کرنے سے انکار کر دیا تاہم اسی موضوع پر جب فتح پوری مسجد کے شاہی امام مفتی مکرم احمد سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ وہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے فیصلہ کی حمایت کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں:'فاروق عبداللہ کی حراست صرف کشمیر کا مسئلہ نہیں'
انہوں نے مزید کہا کہ 'آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے جو فیصلہ کیا ہے ہے میں اس کی حمایت کرتا ہوں، ہمیں ریویو پٹیشن کو با اثر طریقہ سے داخل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کچھ کمی بیشی نہ رہ جائے۔
مزید پڑھیں: شرد اروند بوبڈے نے سی جے آئی کے عہدے کا حلف لیا
انہوں نے مزید کہا کہ ' 5 ایکڑ اراضی کو قبول نہ کرنے کی بھی ہدایت دی مفتی مکرم نے کہا کہ مسجد کا معاوضہ نہیں لیا جا سکتا اس لیے بابری مسجد کے بدلے میں زمین قبول نہیں کرنی چاہیے۔