مسٹر منوج تیواری نے وزیراعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر کہا ہے کہ 14 نومبر پنڈت جواہر لال نہرو کی سالگرہ کو ملک میں ’بچوں کے دن‘ کے طور پر منایا جاتا ہے۔
یہ روایت 1956 سے ہی چل رہی ہے اور اس کے پیچھے یہ تصور رہا ہے کہ مسٹر نہرو بچوں سے بہت پیار کرتے تھے۔
انہوں نے خط میں لکھا ہےکہ ملک میں بچوں نے بھی بہت قربانیاں دی ہیں اور ان میں سے بہترین قربانی سکھوں کے دسویں اور آخری گرو گوبند سنگھ کے چھوٹے بیٹے زورآور سنگھ اور فتح سنگھ نے دی ہے جنہوں نے سرحد ہند پنجاب میں 1705 عیسوی میں پوس کے مہینے میں سخت سردی میں فتح گڑھ صاحب کے ٹھنڈے برج پر ہمت دکھاتے ہوئے مذہب کے دفاع کے لیے اپنی شہادت پیش کی تھی۔
ریاستی صدر نے کہا کہ ’میرا ماننا ہے کہ ان بہادر بچوں کی شہادت کی یاد میں ان کے قربانی کے دن کو اگر ’بچوں کے دن‘ کے طور پر منایا جائے تو یہ ملک کے سبھی بچوں کے لیے تحریک کے منبع کے طور پر کام کرے گا۔
بچوں میں فخر کے جذبات پیدا ہوںگے اور ان کی ہمت میں اضافہ ہوگا۔
میری درخواست ہے کہ بہادر بچوں کی قربانی اور ہمت کو نظر میں رکھتے ہوئے ان کی شہادت کے دن کو ہر برس ’بچوں کے دن‘ کے طور پر منائے جانے کا اعلان کیا جائے۔‘