قومی دارالحکومت دہلی کے پنجابی باغ علاقے میں واقع مہاراجہ اگراسن اسپتال کا ایک ویڈیو لاک ڈاؤن کے درمیان وائرل ہو رہا ہے۔
اس ویڈیو میں بتایا جا رہا ہے کہ اسپتال میں کورونا مثبت مریضوں اور اسپتال کے عملے کے ساتھ برا سلوک کیا جا رہا ہے اور انہیں بغیر کسی ضروری سہولت کے اسپتال میں ڈیوٹی دینے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
اس ویڈیو میں اسپتال کے عملے نے بتایا کہ کورونا مثبت مریض کو 16 دن یہاں رکھا گیا تھا جس کے رابطے میں آنے کے بعد متعدد ڈاکٹروں کو بھی اس وائرس کا انفیکشن ہوا ہے جن میں سے کچھ لوگوں کی حالت مشکوک بتائی جا رہی ہے۔
اس کے علاوہ بھی اسٹاف کے کئی لوگ ایسے ہیں جن کی جانچ رپورٹ کے بارے میں ابھی تک انہیں معلومات نہیں دی جا رہی ہے جس کی وجہ سے اسپتال کے عملے میں افراتفری پھیل رہی ہے۔
اسٹاف نے بتایا کہ صرف دو سے چار ڈاکٹروں کو ہی پرسنل کٹ دی گئی ہے اور باقی اسٹاف کو اس کے لیے منع کیا جا رہا ہے اور اتنا ہی نہیں انہیں این 95 ماسک لگانے کے لیے بھی منع کیا جا رہا ہے، انہیں ریگولر ماسک ہی لگانے کے لیے دیا گیا ہے جس کی وجہ سے اسپتال کا عملہ کافی پریشان ہے۔
اعلی عہدیداروں کی طرف سے دھمکی دی جا رہی ہے کہ اگر وہ باہر کسی سے اس کی شکایت کریں گے تو لائسنس منسوخ کردیا جائے گا۔
جہاں عام لوگ ایک طرف کورونا کے ساتھ لڑائی میں مصروف ہیں تو دوسری طرف طبی عملہ کو بھی جلد اس سے گزرنا پڑ سکتا ہے۔
اس سلسلے میں اسپتال انتظامیہ سے رابطہ کی کوشش کی گئی مگر ان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔