دارالحکومت دہلی کے تمام بازاروں کو گذشتہ 1 جون سے کھول دیا گیا ہے لیکن بکرا، بھینس کے گوشت کاروبار کو مکمل طور پر بند رکھا گیا ہے حالانکہ گوشت کا شمار ضروری اشیاء میں کیا جاتا ہے اس کے باوجود اس پر ابھی تک پابندی عائد ہے۔
اس سے متعلق 'میٹ مر ایسوسی ایشن' نے مختلف دفاتر اور اعلیٰ افسران تک اپنی پریشانی سنائی اور تحریری شکایت بھی درج کرائی اس کے باوجود ابھی تک حکومتی سطح پر کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے گئے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات چیت کے دوران بتایا کہ یہ کاروبار محض ایک علاقے یا مذہب سے تعلق نہیں ہے اس سے لاکھوں افراد کا روزگار منسلک ہے اور گذشتہ 3 ماہ سے جاری لاک ڈاؤن کی وجہ سے گوشت کے کاروبار سے جڑے افراد اب معاشی بحران سے دوچار ہیں۔
حالانکہ گوشت کو ضروری اشیاء میں شامل کیا گیا تھا مگر افسوس لاک ڈاؤن کے بعد اب ان لاک ون کے باوجود بھی گوشت کاروباری پریشان ہیں۔