لکھیم پور کھیری تشدد معاملے پر سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے قومی سیکرٹری تسلیم رحمانی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب سب کچھ سپریم کورٹ ہی کر رہا ہے تو حکومت کس لیے ہیں، اسے برخاست کردیا جانا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک جرم کی سزا دینے کے لیے بھی سپریم کورٹ کو معاملے میں از خود نوٹس لینے کی ضرورت پڑھ رہی ہے، عدالتوں کو یہ سب کرنا پڑھ رہا ہے، تو حکومتیں بھی سپریم کورٹ کے ذریعہ ہی چلائی جانی چاہیے۔
تسلیم رحمانی نے کہا کہ جب سب کچھ واضح ہے، اس کے باوجود پولیس ملزم کو گرفتار نہیں کررہی بلکہ تفتیش کرنے کی بات کہہ رہی ہے جبکہ پولیس کو سب سے پہلے ملزم کو گرفتار کرکے تفتیش کرنا چاہیے۔
غور طلب ہے کہ چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمن کی سربراہی والی بینچ نے جمعرات کو لکھیم پور کھیری واقعے کی سماعت کی۔ عدالت نے جمعہ تک اس معاملے میں اترپردیش حکومت سے اسٹیٹس رپورٹ طلب کیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ اترپردیش حکومت اس معاملے میں کس طرح سے جوڈیشل انکوائری کروا رہی ہے، اس بارے میں بھی کوئی جانکاری نہیں دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:
ہاتھرس: فرنٹ اَف انڈیا کے ذمہ داران کو جیل میں ایک برس مکمل
واضح رہے کہ لکھیم پور کھیری تشدد معاملہ میں 4 کسانوں سمیت 8 افراد کی موت کو لے کر مرکز و اترپردیش حکومت سوالات کے گھیرے میں ہیں۔ لکھیم پور کھیری واقعے میں مرکزی وزیر اجے مشرا ٹینی کے بیٹے آشیش مشرا پر کسانوں کو مبینہ طور پر اپنی گاڑی سے روندنے کا الزام ہے جبکہ مشرا کے خلاف قتل سے متعلق ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہے لیکن ابھی تک ان کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔ اتر پردیش حکومت نے لکھیم پور تشدد کیس کی تحقیقات کے لیے ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج پردیپ کمار شریواستو کی سربراہی میں ایک رکنی کمیشن تشکیل دینے کا اعلان کیا تھا۔