اردو کے معروف شاعر گلزار دہلوی (آنند موہن زتشی) کی موت پر ہندی اردو ایکتا ٹرسٹ کی جنرل سکریٹری اور ہندی شاعرہ کرشنا شرما دامنی غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب ہمیں گلزار دہلوی کی موت کی خبر ملی تو ہم آن لائن مشاعرہ میں موجود تھے۔ اس خبر کو سننے کے بعد ہر ایک کے لئے خود کو سنبھالنا مشکل ہوگیا۔ وہ عظیم شخصیت کے مالک تھے۔ ہندو اور اردو زبان میں ان کا بڑا مقام تھا۔
کرشنا شرما دامنی نے کہا کہ جب ہمیں یہ خبر ملی تو دل نے چاہا کہ اڑ کر ان تک پہنچ جائیں۔ گلزار دہلوی گنگا جمنی تہذیب کی زندہ مثال تھے۔ جب ہم ان کے گھر جاتے تھے تو معلوم نہیں تھا کہ کون ہندو ہے، کون مسلمان ہے، کون سکھ اور عیسائی کون ہے۔ محبت کے جس انداز سے وہ سب سے ملتے تھے وہ تادیر یاد رکھا جائے گا۔ ان کی کمی ہمیشہ محسوس ہوگی۔
کرشنا شرما دامنی نے کہا کہ ہم نے ان کی شخصیت سے متاثر ہوکر ہندی اردو ایکتا ٹرسٹ کی بنیاد رکھی۔ ہماری کوشش ہوگی کہ گنگا جمنی تہذیب کو ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے آگے بڑھائیں۔ ان کے جانے کے ساتھ ہی ایک پورا دور ختم ہوچکا ہے۔ اب ان کی میراث کو سنبھالنے کی ذمہ داری آنے والی نسل پر عائد ہوتی ہے۔