ETV Bharat / city

Kaleem ul Hafeez on Karnataka High Court Verdict: کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے پر کلیم الحفیظ کا ردعمل - Hijab Row Reached Supreme Court

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے صدر کلیم الحفیظ نے حجاب معاملے پر کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو مایوس کن قرار دیا۔ Kaleem ul Hafeez on Hijab Row

کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے پر کلیم الحفیظ کا ردعمل
کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے پر کلیم الحفیظ کا ردعمل
author img

By

Published : Mar 16, 2022, 9:57 AM IST

کرناٹک ہائی کورٹ کی جانب سے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کو چیلنج کرنے والی تمام درخواستوں کو خارج کیے جانے پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے صدر کلیم الحفیظ کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ Kaleem ul Hafeez Reaction on Karnataka High Court Verdict

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے صدر کلیم الحفیظ نے حجاب معاملے پر کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'بھارتی آئین اجازت دیتا ہے کہ تمام مذہب اپنے کلچر اور اپنی شناخت کو باقی رکھنے کے لیے آزاد ہیں۔ بھارت ایک کثیر آبادی والا ملک ہے اور یہاں ہر مذہب اور ہر طرح کی ثقافت کے لوگ رہتے ہیں اور انہیں اختیار ہے کہ وہ آئین کے مطابق اپنے مذہب اور وثقافت پر چلیں۔'

کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے پر کلیم الحفیظ کا ردعمل

انہوں نے کہا کہ 'حجاب اسلام کا حصہ ہے یا نہیں اس پر کرناٹک ہائی کورٹ کو رائے زنی نہیں کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ 'حجاب باقاعدہ اسلام اور شریعت کا حصہ ہے اور اس معاملے میں سپریم کورٹ میں فیصلہ کو چیلنج کیا گیا ہے، امید ہے کہ سپریم کورٹ سے انصاف ملے گا اور مسلم باحجاب لڑکیوں کو تعلیمی اداروں میں داخلہ ملنا آسان ہوجائے گا۔'

انہوں نے حیرانگی ظاہر کی کہ کل ہی بھارت سرکار کی سول ایویشن سکیورٹی ڈپارٹمنٹ کی جانب سے سکھ بھائیوں کو کرپال لے کر ہوائی جہاز میں سفر کرنے کی اجازت دی گئی جب کہ کرپال سے کسی کو تکلیف بھی پہنچائی جاسکتی ہے لیکن مسلم بچیاں سر ڈھانپ کر اسکول وکالج جاتی ہیں تو اس پر دوسروں کو اعتراض ہے جب کہ حجاب سے کیا نقصان ہے، صرف بی جے پی کا مسلمانوں کو ٹارگیٹ کرکے پریشان کرنے کا ارادہ ہے۔' Kaleem ul Hafeez on BJP

انہو ں نے کرناٹک حکومت سے مطالبہ کیا کہ 'مسلم بچیوں کو تعلیمی اداروں میں حجاب پہن کر تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دے اور ہائی کورٹ کے اس طرح کے فیصلے جو کہ پوری دنیا میں بھارت کو داغدار کرتے ہیں جس سے بچنے کی ضرورت ہے۔'

بہار کانگریس اقلیتی شعبہ کے جنرل سکریٹری فرحان اختر نے کہا کہ 'حجاب معاملے پر کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے سے انہیں مایوسی ہوئی ہے اور پورے ملک کے باشندوں کو ضرب لگا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'یہ کوئی قانون کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ انسان کی ذاتی زندگی کا مسئلہ ہے اور بھارت کا آئین اجازت دیتا ہے کہ وہ کیا کھائے، کیا پہنے، کیسے رہے گا؟ لوگ مسئلہ اٹھاتے ہیں کہ اسکول کا یونیفارم پہن کرجانا چاہیے لیکن وہیں دوسرے مذاہب کے اسٹوڈنٹس اپنے مذہبی لباس پہن کر اسکول جاتے ہیں اس پر کسی طرح کا کوئی اعتراض نہیں ہوتا ہے لیکن مسلم بچیاں جب باحجاب ہوں تو سب کو اعتراض ہونے لگتا ہے۔'

کرناٹک ہائی کورٹ کی جانب سے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کو چیلنج کرنے والی تمام درخواستوں کو خارج کیے جانے پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے صدر کلیم الحفیظ کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ Kaleem ul Hafeez Reaction on Karnataka High Court Verdict

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے صدر کلیم الحفیظ نے حجاب معاملے پر کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'بھارتی آئین اجازت دیتا ہے کہ تمام مذہب اپنے کلچر اور اپنی شناخت کو باقی رکھنے کے لیے آزاد ہیں۔ بھارت ایک کثیر آبادی والا ملک ہے اور یہاں ہر مذہب اور ہر طرح کی ثقافت کے لوگ رہتے ہیں اور انہیں اختیار ہے کہ وہ آئین کے مطابق اپنے مذہب اور وثقافت پر چلیں۔'

کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے پر کلیم الحفیظ کا ردعمل

انہوں نے کہا کہ 'حجاب اسلام کا حصہ ہے یا نہیں اس پر کرناٹک ہائی کورٹ کو رائے زنی نہیں کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ 'حجاب باقاعدہ اسلام اور شریعت کا حصہ ہے اور اس معاملے میں سپریم کورٹ میں فیصلہ کو چیلنج کیا گیا ہے، امید ہے کہ سپریم کورٹ سے انصاف ملے گا اور مسلم باحجاب لڑکیوں کو تعلیمی اداروں میں داخلہ ملنا آسان ہوجائے گا۔'

انہوں نے حیرانگی ظاہر کی کہ کل ہی بھارت سرکار کی سول ایویشن سکیورٹی ڈپارٹمنٹ کی جانب سے سکھ بھائیوں کو کرپال لے کر ہوائی جہاز میں سفر کرنے کی اجازت دی گئی جب کہ کرپال سے کسی کو تکلیف بھی پہنچائی جاسکتی ہے لیکن مسلم بچیاں سر ڈھانپ کر اسکول وکالج جاتی ہیں تو اس پر دوسروں کو اعتراض ہے جب کہ حجاب سے کیا نقصان ہے، صرف بی جے پی کا مسلمانوں کو ٹارگیٹ کرکے پریشان کرنے کا ارادہ ہے۔' Kaleem ul Hafeez on BJP

انہو ں نے کرناٹک حکومت سے مطالبہ کیا کہ 'مسلم بچیوں کو تعلیمی اداروں میں حجاب پہن کر تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دے اور ہائی کورٹ کے اس طرح کے فیصلے جو کہ پوری دنیا میں بھارت کو داغدار کرتے ہیں جس سے بچنے کی ضرورت ہے۔'

بہار کانگریس اقلیتی شعبہ کے جنرل سکریٹری فرحان اختر نے کہا کہ 'حجاب معاملے پر کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے سے انہیں مایوسی ہوئی ہے اور پورے ملک کے باشندوں کو ضرب لگا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'یہ کوئی قانون کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ انسان کی ذاتی زندگی کا مسئلہ ہے اور بھارت کا آئین اجازت دیتا ہے کہ وہ کیا کھائے، کیا پہنے، کیسے رہے گا؟ لوگ مسئلہ اٹھاتے ہیں کہ اسکول کا یونیفارم پہن کرجانا چاہیے لیکن وہیں دوسرے مذاہب کے اسٹوڈنٹس اپنے مذہبی لباس پہن کر اسکول جاتے ہیں اس پر کسی طرح کا کوئی اعتراض نہیں ہوتا ہے لیکن مسلم بچیاں جب باحجاب ہوں تو سب کو اعتراض ہونے لگتا ہے۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.