سول سوسائٹی اور مختلف جماعتیں جے این یو کے گمشدہ طالب علم نجیب احمد، مقتول صحافی گوری لنکیش، ہجومی تشدد کا شکار تبریز احمد اور انسپکٹر سبودھ کمار کے لئے انصاف کی فریاد لے کر آج جنتر منتر پہنچے جہاں مودی حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی ہوئی۔
نجیب کی ماں فاطمہ نفیس، گوری لنکیش کی بہن کویتا لنکیش، تبریز انصاری کی بیوہ شائستہ اور سبودھ سنگھ کی اہلیہ رجنی نے احتجاجی پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے انصاف کی لڑائی کو تیز کرنے کا مطالبہ کیا اور عوام سے مدد مانگی۔
اس موقع پر مشہور وکیل پرشانت بھوشن اور رکن پارلیمان کنور دانش نے بھی خطاب کیا۔
پرشانت بھوشن نے کہا کہ ملک میں جمہوریت واپس لانے کے لئے ایک اسٹریٹجک لڑائی لڑنی پڑے گی۔
دانش نے کہا کہ 'آج نجیب غائب ہوا ہے، کل دانش علی بھی غائب ہو سکتا ہے، لیکن میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ آپ کتنے نجیب کو غائب کرو گے، ہم سب نجیب ہیں'۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک گوری لنکیش کے قلم کو توڑوگے تو کئی گوری کھڑی ہو جائیں گی۔
احتجاجی پروگرام کے بعد مظاہرین نے وزیرداخلہ امت شاہ کی رہائش گاہ کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی مگر پولیس نے مظاہرین کو جنتر منتر پر ہی روک دیا۔