دہلی کی پٹیالہ ہاوس کورٹ نے جموں و کشمیر کے پلوامہ میں سنٹرل ریزروپولیس فورس(سی آرپی ایف )کے قافلہ پر خودکش شدت پسندانہ حملے کی سازش کے سلسلہ میں گرفتار جیش محمد کے مشتبہ عسکریت پسند سجاد خان کو 29مارچ تک این آئی اے کی حراست میں دینے کا حکم دیا۔
دہلی پولس کے اسپیشل سیل کی ٹیم نے جموں و کشمیر کے پلوامہ میں دہشت گردانہ حملے کی سازش کے ماسٹر مائنڈ مدثر خان کے ساتھی کو گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
دہلی پولیس نے جمعہ کو پلوامہ حملہ کے ماسٹر مائنڈ مدثر خان کے ساتھی خان کو گرفتار کیا تھا۔بعد میں اسے عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے اسے آٹھ دن کے لیے 29مارچ تک این آئی اے کی عدالت میں بھیج دیاگیا۔ 14فروری کو ہوئے اس حملہ میں سی آرپی ایف کے 44جوان ہلاک ہوگئے تھے ۔اسپیشل سیل کے پولس ڈپٹی کمشنر پرمود سنگھ کشوواہا نے یہاں بتایا کہ جمعرات کی دیر رات مشتبہ عسکریت پسند کو لاجپت نگر سے گرفتار کیا گیا ہے جس کی شناخت سجاد خان (27) کے طور پر کی گئی ہے۔
وہ دہشت گرد تنظیم جیش محمد سے وابستہ ہے۔ قومی تفتیشی ایجنسی میں اس کے خلاف کئی معاملے درج ہیں، جن میں وہ مطلوب ہے۔ مسٹر کشواہا نے بتایا کہ سجاد خان پلوامہ حملے کی سازش رچنے والے مدثر خان کا ساتھی ہے۔ اسے دہلی میں جیش محمد کا سلیپر سیل بنانے کی ذمہ داری دی گئی تھی۔ مدثر حال ہی میں جموں و کشمیر پولس کے ساتھ تصادم میں مارا گیا تھا۔