جمعیت علماء ہند کے سکریٹری نیاز فاروقی نے بھارتیہ پارلیمنٹ کے ذریعے متنازع ترین شہریت ترمیمی بل کو منظور کرنے کو اکثریت کا بیجا استمعال بتایا اور کہا کہ اس کے خلاف جمعیۃ جمعہ کے روز ملک بھر میں سینکڑوں احتجاجی مظاہرے کرے گی۔
بھارت میں مسلمانوں کی سب سے بڑی نمائندہ تنظیم جمعیۃ علماء ہند نے آئندہ جمعہ کو پارلیمنٹ سے منظور شہریت ترمیمی بل کے خلاف 1200 مقامات پر احتجاجی مظاہرے کرنے کا اعلان کیا ہے۔
جمعیۃ علماء ہند کے سینئر رکن نیاز فاروقی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں جمعیۃ کی تقریبا 1700 شاخیں ہیں، جس کے تحت 1200 مقامات پر مظاہروں کا اہتمام کیا جائے گا۔
فاروقی نے کہا کہ احتجاج کا مقصد طاقت اور اکثریت کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے بل کی منظوری کے خلاف آواز اٹھانا ہے۔
ہم ان کو بتانا چاہتے ہیں کہ اپوزیشن کی آواز دبا کر طاقت کا بے جا استعمال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ملک میں دو قومی نظریہ کی مخالفت سب سے پہلے جمعیۃ نے کی، اور آج تک ہم اس نظریہ اور فلسفہ پر قائم ہیں کہ مذہب کی بنیاد پر شہریت ہمیں منظور نہیں۔
اب اس کا اثر مسلمانوں پر کتنا پڑتا ہے یا نہیں، اس سے زیادہ یہ سوال اہم ہے کہ مذہب کی بنیاد پر تقسیم یا شہریت کسے قبول ہے، اسے مسلم لیگ نے مانا اور ہندو مہا سبھا نے، اور ہم نے دونوں کی مخالفت کی۔
مزید پڑھیں: ایودھیا معاملہ: نظر ثانی کی تمام درخواستیں خارج
انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح مذہب کی بنیاد پر تقسیم ملک کی مخالفت کی، اسی طرح شہریت بل کی بھی مخالفت کریں گے، چاہے اس کے نتائج کچھ بھی ہوں۔