ETV Bharat / city

'مودی حکومت طاقت کا بیجا استعمال کر رہی ہے' - جمعیۃ علماء ہند نے آئندہ جمعہ کو پارلیمنٹ سے منظور شہریت ترمیمی بل کے خلاف

جمعیۃ علماء ہند کے سینئر رکن نیاز فاروقی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں جمعیۃ کی تقریبا 1700 شاخیں ہیں، جس کے تحت 1200 مقامات پر مظاہروں کا اہتمام کیا جائے گا۔

ای ٹی وی بھارت
'مودی حکومت طاقت کا بیجا استعمال کر رہی ہے'
author img

By

Published : Dec 12, 2019, 5:18 PM IST

جمعیت علماء ہند کے سکریٹری نیاز فاروقی نے بھارتیہ پارلیمنٹ کے ذریعے متنازع ترین شہریت ترمیمی بل کو منظور کرنے کو اکثریت کا بیجا استمعال بتایا اور کہا کہ اس کے خلاف جمعیۃ جمعہ کے روز ملک بھر میں سینکڑوں احتجاجی مظاہرے کرے گی۔

بھارت میں مسلمانوں کی سب سے بڑی نمائندہ تنظیم جمعیۃ علماء ہند نے آئندہ جمعہ کو پارلیمنٹ سے منظور شہریت ترمیمی بل کے خلاف 1200 مقامات پر احتجاجی مظاہرے کرنے کا اعلان کیا ہے۔

جمعیۃ علماء ہند کے سینئر رکن نیاز فاروقی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں جمعیۃ کی تقریبا 1700 شاخیں ہیں، جس کے تحت 1200 مقامات پر مظاہروں کا اہتمام کیا جائے گا۔

'مودی حکومت طاقت کا بیجا استعمال کر رہی ہے'

فاروقی نے کہا کہ احتجاج کا مقصد طاقت اور اکثریت کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے بل کی منظوری کے خلاف آواز اٹھانا ہے۔

ہم ان کو بتانا چاہتے ہیں کہ اپوزیشن کی آواز دبا کر طاقت کا بے جا استعمال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ملک میں دو قومی نظریہ کی مخالفت سب سے پہلے جمعیۃ نے کی، اور آج تک ہم اس نظریہ اور فلسفہ پر قائم ہیں کہ مذہب کی بنیاد پر شہریت ہمیں منظور نہیں۔

اب اس کا اثر مسلمانوں پر کتنا پڑتا ہے یا نہیں، اس سے زیادہ یہ سوال اہم ہے کہ مذہب کی بنیاد پر تقسیم یا شہریت کسے قبول ہے، اسے مسلم لیگ نے مانا اور ہندو مہا سبھا نے، اور ہم نے دونوں کی مخالفت کی۔

مزید پڑھیں: ایودھیا معاملہ: نظر ثانی کی تمام درخواستیں خارج

انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح مذہب کی بنیاد پر تقسیم ملک کی مخالفت کی، اسی طرح شہریت بل کی بھی مخالفت کریں گے، چاہے اس کے نتائج کچھ بھی ہوں۔

جمعیت علماء ہند کے سکریٹری نیاز فاروقی نے بھارتیہ پارلیمنٹ کے ذریعے متنازع ترین شہریت ترمیمی بل کو منظور کرنے کو اکثریت کا بیجا استمعال بتایا اور کہا کہ اس کے خلاف جمعیۃ جمعہ کے روز ملک بھر میں سینکڑوں احتجاجی مظاہرے کرے گی۔

بھارت میں مسلمانوں کی سب سے بڑی نمائندہ تنظیم جمعیۃ علماء ہند نے آئندہ جمعہ کو پارلیمنٹ سے منظور شہریت ترمیمی بل کے خلاف 1200 مقامات پر احتجاجی مظاہرے کرنے کا اعلان کیا ہے۔

جمعیۃ علماء ہند کے سینئر رکن نیاز فاروقی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں جمعیۃ کی تقریبا 1700 شاخیں ہیں، جس کے تحت 1200 مقامات پر مظاہروں کا اہتمام کیا جائے گا۔

'مودی حکومت طاقت کا بیجا استعمال کر رہی ہے'

فاروقی نے کہا کہ احتجاج کا مقصد طاقت اور اکثریت کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے بل کی منظوری کے خلاف آواز اٹھانا ہے۔

ہم ان کو بتانا چاہتے ہیں کہ اپوزیشن کی آواز دبا کر طاقت کا بے جا استعمال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ملک میں دو قومی نظریہ کی مخالفت سب سے پہلے جمعیۃ نے کی، اور آج تک ہم اس نظریہ اور فلسفہ پر قائم ہیں کہ مذہب کی بنیاد پر شہریت ہمیں منظور نہیں۔

اب اس کا اثر مسلمانوں پر کتنا پڑتا ہے یا نہیں، اس سے زیادہ یہ سوال اہم ہے کہ مذہب کی بنیاد پر تقسیم یا شہریت کسے قبول ہے، اسے مسلم لیگ نے مانا اور ہندو مہا سبھا نے، اور ہم نے دونوں کی مخالفت کی۔

مزید پڑھیں: ایودھیا معاملہ: نظر ثانی کی تمام درخواستیں خارج

انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح مذہب کی بنیاد پر تقسیم ملک کی مخالفت کی، اسی طرح شہریت بل کی بھی مخالفت کریں گے، چاہے اس کے نتائج کچھ بھی ہوں۔

Intro:شہریت بل: 1200 مقامات پر جمعیۃ علماء مظاہرہ کرے گی "مودی حکومت طاقت کا بیجا استعمال کر رہی ہے" جمعیت علماء ہند کے سینئر رکن نیاز فاروقی نے بھارتیہ پارلیمنٹ کے ذریعے متنازع ترین شہریت ترمیمی بل کو منظور کرنے کو اکثریت کا بیجا استمعال بتایا اور کہا کہ اس کے خلاف جمعیۃ جمعہ کے روز ملک بھر میں سینکڑوں احتجاجی مظاہرے کرے گی نئی دہلی بھارت میں مسلمانوں کی سب سے بڑی نمائندہ تنظیم جمعیۃ علماء ہند نے آئندہ جمعہ کے روز پارلیمنٹ سے منظور شہریت ترمیمی بل کے خلاف 1200 مقامات پر احتجاجی مظاہرے کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جمعیۃ علماء ہند کے سینئر رکن نیاز فاروقی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں جمعیۃ کی تقریبا 1700 شاخیں ہیں، جس کے تحت 1200 مقامات پر مظاہروں کا اہتمام کیا جائے گا۔ فاروقی نے کہا کہ احتجاج کا مقصد طاقت اور اکثریت کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے بل کی منظوری کے خلاف آواز اٹھانا ہے۔ ہم ان کو بتانا چاہتے ہیں کہ اپوزیشن کی آواز دبا کر طاقت کا بے جا استعمال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ملک میں دو قومی نظریہ کی مخالفت سب سے پہلے جمعیۃ نے کی، اور آج تک ہم اس نظریہ اور فلسفہ پر قائم ہیں کہ مذہب کی بنیاد پر شہریت ہمیں منظور نہیں۔ اب اس کا اثر مسلمانوں پر کتنا پڑتا ہے یا نہیں، اس سے زیادہ یہ سوال اہم ہے کہ مذہب کی بنیاد پر تقسیم یا شہریت کسے قبول ہے، اسے مسلم لیگ نے مانا اور ہندو مہا سبھا نے، اور ہم نے دونوں کی مخالفت کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح مذہب کی بنیاد پر تقسیم ملک کی مخالفت کی، اسی طرح شہریت بل کی بھی مخالفت کریں گے، چاہے اس کے نتائج کچھ بھی ہو۔


Body:@


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.