مولانا یوسف اصلاحی Maulana Yousuf Islahi کی رحلت پر امیر جماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی نے گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے پریس کو جاری اپنے تعزیتی پیغام Condolence Message On Mulana Yusuf Islahi میں کہا کہ جماعت اسلامی ہند اپنے ایک تجربے کار و جہاندیدہ بزرگ سے محروم ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ مولانا مرحوم کا سب سے بڑا کارنامہ ان کی نہایت مقبول کتابیں ہیں جنہوں نے بلا مبالغہ کئی نسلوں کو متاثر کیا ہے۔ ان کی کتاب ’آداب زندگی‘ نصف صدی سے زیادہ عرصے سے ان گنت مسلمان گھروں کے بک شیلف کا لازمی حصہ ہے۔ مائیں اپنی بچیوں کو شادیوں کے موقع پر اس کتاب کا تحفہ اس امید کے ساتھ دیتی ہیں کہ اس کے مطالعے سے ان کی زندگیاں سلیقہ مند اور اسلامی آداب کی آئینہ دار ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ مولانا مرحوم کی کتابوں کی خصوصیت یہ ہے کہ وہ ہر طبقے میں مقبول ہیں۔ سنجیدہ اہل علم سے لے کر عام گھریلو خواتین بلکہ چھوٹے بچے بھی ان کی کتابیں شوق سے پڑھتے ہیں۔ آسان، سادہ لیکن دلکش زبان اور پرکشش اسلوب میں بنیادی اسلامی تعلیمات کی ترسیل و ابلاغ کا جو ملکہ اللہ نے مرحوم کو عطا کیا تھا، اس کی نظیر مشکل ہی سے نظر آتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Brief introduction of Maulana Yusuf Islahi: مولانا یوسف اصلاحی کی حیات و خدمات کا مختصر تعارف
مولانا مرحوم کی دوسری بڑی خصوصیت یہ تھی کہ وہ دنیا بھر میں بھارت کی اسلامی تحریک کے تعارف کا ذریعہ تھے۔ اللہ تعالیٰ نے دنیا بھر میں جماعت اسلامی ہند کے تعارف کے لیے یوسفین کا انتخاب فرمایا۔
ایک سابق امیر جماعت مولانا محمد یوسف جنہوں نے عالم عرب میں جماعت کو متعارف کرایا اور ایک مولانا یوسف اصلاحی جو عالم مغرب میں جماعت کے تعارف کا ذریعہ بنے۔ ناموں کے اشتراک کی وجہ سے بیرون ملک کئی لوگ مولانا یوسف اصلاحی ہی کو سابق امیر جماعت مولانا محمد یوسف بھی سمجھتے رہے۔
مولانا سعادت حسینی نے کہا کہ مولانا یوسف اصلاحی مغربی دنیا میں بے حد مقبول تھے اور امریکہ، یورپ، آسٹریلیا، جاپان وغیرہ کثرت سے جاتے رہے بلکہ سال کا کم سے کم نصف حصہ وہ وہیں گذارا کرتے تھے۔
مولانا کی تقریریں بھی ان کی کتابوں کی طرح پرکشش اور خاص و عام میں مقبول تھیں۔ شخصی وجاہت، باوقار آواز، کوثر و تسنیم میں دھلی ہوئی خوبصورت اردو، اور امیدیں پیدا کرنے والا اور حرکت و عمل پر آمادہ کرنے والا پیغام، ان ساری خصوصیات کے امتزاج کی وجہ سے ان کے خطابات میں بڑی کشش و جاذبیت ہوتی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: Domestic Life Of Maulana Yusuf Islahi: بزبان فرزند مولانا یوسف اصلاحی کی گھریلو زندگی پر ایک نظر
مولانا ایک اچھے قاری بھی تھے، ان کی آواز میں وقار وبلند آہنگی اور لطافت ونغمگی، دونوں خصوصیات کا نادر امتزاج تھا۔ اس مخصوص آواز میں ان کی تلاوت قرآن، وجد کی کیفیت پیدا کر دیتی۔
آج بھی ان کے انتقال کی خبر سے جو یاد تازہ ہوئی ہے وہ مرکز کی مسجد میں فجر کی نماز میں سنی ہوئی ان کی تلاوت ہی کی یاد ہے۔ ’آداب زندگی‘ مصنف کی شخصیت، اسلامی سلیقہ مندی اور نفاست ذوق کا خوبصورت نمونہ تھی۔
لباس، کھانے پینے کے اطوار، گفتگو، نشست و برخاست ہر معاملے میں اعلٰی درجے کی شائستگی، وضع داری اور رکھ رکھاو ان کی شخصیت کا نہایت پر کشش پہلو تھا۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور ان کی ہمہ گیر و طویل خدمات کو ان کے لیے صدقہ جاریہ بنائے۔ آمین!