چائنیز مانجھوں سے ہونے والی موت رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے، حال ہی میں ملک کے دارالحکومت دہلی میں ایک تازہ واقعہ پیش آیا ۔ شمالی مشرقی علاقے کراول نگر کھجوری خاص علاقے میں ایک خاندان جنماشٹمی کے موقع پر مندر جارہا تھا کہ اچانک ساڑھے چار سال کی ایشیکا کی گردن میں مانجھا آ پھنسا، جس کے بعد گردن کٹنے سے اس کی دردناک موت ہو گئی۔
اطلاع کے مطابق ایک نجی کمپنی میں نوکری کرنے والے گریش کمار اپنے اہل خانہ کے ساتھ سونیا وہار علاقے میں رہتے ہیں، گھر میں گریش کے علاوہ اہلیہ پشپا دیوی، دو بیٹیاں ہیں۔ ساتھ ہی گریش کے بھائی بھی یہیں رہتے ہیں۔
گریش سنیچر کے روز مع اہل خانہ یمنا بازار میں واقع ہنومان مندر جانے کے لیے بائک پر گھر سے نکلے تھے، ابھی یہ لوگ کھجوری چوک وزیرآباد روڈ پر پہنچے ہی تھے کہ تبھی اچانک سے مانجھا بائک کے آگے آگیا، اور مانجھا معصوم بچی ایشیکا کی گردن کاٹتا ہوا نکل گیا۔ جیسے ہی گریش کی توجہ اپنے کپڑوں پر پڑے خون پر گئی ان کے ہوش اڑگئے۔ اس نے آناً فاناً شاستری پارک واقع جگ پرویش ہسپتال کا رخ کیا، جہاں موجود ڈاکٹروں نے زیادہ خون بہ جانے کے سبب بچی کی موت کی تصدیق کر دی۔
معصوم بچی کی موت کے بعد صرف اہل خانہ ہی نہیں بلکہ علاقے کے تمام افراد گہرے صدمے میں ہیں۔ ہر کسی کا کہنا ہے حکومت کو اس طرح کے جان لیوا مانجھے پر فوراً مکمل طور سے پابندی لگا دینی چاہیے۔
کہنے کو دہلی حکومت نے چائنیز مانجھے پر پابندی عائد ہے، لیکن اس کے باوجود اس طرح کے مانجھے نہ صرف کھلے عام بیچے جارہے ہیں بلکہ ان کا استعمال بھی عوام پتنگ بازی میں کر رہی ہے۔
اس کے پہلے رکشا بندھن کے موقع پر بہن کے ساتھ اسکوٹر پر جارہے ایک سِول انجینیئر جوان کی بھی گلے میں اچانک مانجھا پھنسنے سے دردناک موت ہوئی تھی۔