امت شاہ نے ہفتے کو انڈمان اینڈ نیکوبار میں نیتا جی سبھاش چندر بوس جزیرے میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے رانی لکشمی بائی جزیرہ، شہید جزیرہ ایکو ٹورازم پروجیکٹ ، سوراج جزیرہ واٹر ایروڈوم اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کا فضائی سروے بھی کیا۔ اس موقع پر انڈمان نکوبار کے لیفٹیننٹ گورنر ، ایڈمرل (ریٹائرڈ) ڈی کے جوشی اور مرکزی ہوم سیکرٹری سمیت کئی معزز افراد بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا ، ’نیتا جی اور ان کی زندگی کو دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ نیتا جی کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے۔ تحریک آزادی کی تاریخ میں ایک روشن قطب ستارہ ، نیتا جی کو اتنی اہمیت نہیں ملی جتنی انہیں ملنی چاہیے تھی۔ کئی سالوں سے ، ملک میں آزادی کے بہت سے معروف رہنماؤں اور ان کی شراکت کو کم کرنے کی کوشش کی گئی۔ لیکن اب وقت آگیا ہے کہ ہر ایک کو تاریخ میں مناسب مقام ملنا چاہیے ، جنہوں نے اپنا حصہ داری کی ، اپنی جانوں کا نذرانہ دیا ، انہیں تاریخ میں قابل فخر مقام ملنا چاہیے اور اسی لیے اس جزیرے کو نیتا جی سبھاش کے نام پر رکھنے کا کام وزیر اعظم مودی کیا‘۔
شاہ نے کہا کہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کے ساتھ بھی کچھ اسی طرح کی ناانصافی ہوئی ، جنہوں 550 سے زائد شاہی ریاستوں کو ملک میں شامل کیا۔ انہوں نے کہا ،’سردار صاحب کو بھی وہ عزت نہیں ملی جو آزادی کے بعد ملنی چاہیے۔ لیکن تاریخ خودکو دہراتی ہے ، کسی کے ساتھ کتنی ہی ناانصافی کرنے کی کوشش کی جائے ، کام کبھی چھپتا نہیں ہے اور آج کیوڈیا میں سردار صاحب کا دنیا کا سب سے اونچا مجسمہ نریندر مودی جی نے نصب کیا ہے ، جسے دیکھنے کے لیے دنیا بھر سے لوگ آتے ہیں‘۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا ،’سبھاش بابو اور سردار پٹیل تحریک آزادی کی دو ایسی شخصیتیں تھیں۔ آج پورے ملک کو سبھاش بابو کو احترام کے ساتھ یاد رکھنا چاہیے ، ہم یہاں ایسے انتظامات کرنے جا رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ جہاں سبھاش بابو نے جھنڈا لہرایا تھا ، آزادی کے 75 سال مکمل ہونے کے بعد مودی جی نے ایک بہت بڑا ترنگا لگا کر ایک بہت بڑے جائے سیاحت بھی بنایا ہے اور حب الوطنی کی بیداری کی توانائی کا مرکز بھی بنایا ہے۔ آنے والے دنوں میں ہم اس جزیرے کو بھی ترقی دینے جا رہے ہیں اور یہاں سبھاش بابو کی ایک عظیم الشان یادگار بنانے کے انتظامات کریں گے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے سبھاش بابو کی سالگرہ 23 جنوری کو ’پراکرام دیوس‘ کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے اور ملک بھر کی حکومتیں اور مرکزی حکومت پراکرام دیوس منارہی ہیں‘۔
وزیر داخلہ نے کہا ، ’ آزادی کے امرت مہوتسومیں یہاں آتے ہی ترغیب ملتی ہے، آج بھی ویر ساورکر اور نیتا جی سبھاش چندر بوس کا پیغام یہاں کی ہوا میں ملا ہوا ہے۔ ملک بھر کے نوجوانوں سے درخواست ہے کہ وہ ایک بار انڈمان اور نیکوبار کا دورہ کریں اور یقینی طور پر جدوجہد آزادی کی اس زیارت گاہ کو ضرور دیکھیں۔ وزیر اعظم نے یہاں تین جزیروں کو شہید ، سوراج اور سبھاش کا نام دیا ہے ، تاکہ آنے والی نسلیں یہ تحریک لے سکیں کہ اب ملک آزاد گیا ہے اور نیتا جی ، ویر ساورکر اور کئی دیگر نامعلوم شہداء کے خوابوں کا ہندوستان بنانے کی ذمہ داری نوجوان نسل کی اور ہماری ہے۔ ہمیں آزادی کے لیے لڑنے کا موقع نہیں ملا ، لیکن کوئی بھی ہم سے ملک کے لیے جینے کا موقع نہیں چھین سکتا اور اگر ہم ہندوستان کی ترقی ، خوشحالی اور شان و شوکت کے لیے اپنی زندگی وقف کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں کوئی نہیں روک سکتا ، یہ آزادی کا امرت مہوتسو کا ہمارا دہدف ہے‘۔
شاہ نے کہا کہ انڈمان اور نیکوبار آزادی کے دیوانوں کا عظیم زیارت گاہ ہے اور اب یہ نوجوان نسل کے لیے زیارت گاہ بن جانا چاہیے، ہم نے یہاں ایسی تمام بہترین سہولیات فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سبھاش بابو کے انڈمان اور نیکوبار کی شہرت اور پراکرم کو یہ ملک زمانوں تک یاد کرے ‘ اس کے لیے ہم انڈمان نیکو بار میں ان کی یادگار قائم کریں گے۔
یو این آئی