چیف جسٹس ڈی این پٹیل اور جسٹس ہری شنکر پر مشتمل ڈویژن بنچ نے پولیس کو ہدایت دی کہ وہ مظاہرین کو دی گئی اجازت کے مدنظر عوامی مفاد میں قانون کے مطابق کارروائی کرے ۔ عدالت نے متعلقہ عہدیداروں سے کہا کہ وہ عوامی مفاد میں امن و امان برقرار رکھیں۔
ایڈوکیٹ اور سماجی کارکن امت ساہنی نے ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کرکے کالندی کنج شاہین باغ سیکشن اور اوکھلا انڈر پاس کھلوانےکی دہلی پولیس کمشنر کو ہدایت دینے کا مطالبہ کیا تھا۔
یہ راستے 15 دسمبر کو شہریت ترمیمی قانون اور قومی شہری رجسٹر کے خلاف جاری احتجاج کے سلسلے میں بند کردیئے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ راستے بند ہونے کی وجہ سے لاکھوں مسافروں کو بے حد تکلیف ہو رہی ہے جو روزانہ مختلف راستوں سے جانے پر مجبور ہیں۔ مسٹر ساہنی نے کہا کہ اس راستے سے گزرنے والے بچے اسکول کے وقت سے دو گھنٹے پہلے ہی گھر چھوڑنے پر مجبور ہیں اورافسرن دہلی ، اترپردیش اور ہریانہ کے لاکھوں مسافروں کوراحت دینےکے لئے مناسب کارروائی کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
ہائی کورٹ نے 10 جنوری کو ایک اور عرضی پر سماعت کرنے سے انکار کردیا تھا جس میں شاہین باغ میں احتجاج کرنے والوں کو ہٹانے کے لئے ہدایت دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا تاکہ ، ڈی این ڈی روٹ پر ٹریفک جام سے چھٹکارا ملے۔