ETV Bharat / city

Admission to university schools: جامعہ کے اسکولوں میں داخلے میں اقربا پروری پر ہائی کورٹ نے سرزنش کی - ای ٹی وی بھارت

جسٹس پرتیک جالان نے درخواستوں کی سماعت کے دوران کہا کہ "میں یونیورسٹی کی قیادت پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے سختی کے ساتھ ایک حکم جاری کروں گا،" ان درخواستوں کی سماعت کے دوران جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ خالی آسامیوں کو مطلع کیے بغیر اور ان کو پُر کرنے کے لیے درخواستیں مدعو کیے بغیر مختلف کلاسوں میں داخلے کیے گئے ہیں۔

Admission to university schools:جامعہ کے اسکولوں میں داخلے میں اقربا پروری پر ہائی کورٹ نے سرزنش کی
Admission to university schools:جامعہ کے اسکولوں میں داخلے میں اقربا پروری پر ہائی کورٹ نے سرزنش کی
author img

By

Published : Dec 8, 2021, 2:32 PM IST

دہلی ہائی کورٹ نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے انتظامیہ کو اسکولوں میں داخلے میں اقربا پروری اور جانبداری برتنے پر سخت سرزنش کی ہے۔ عدالت نے کہا کہ جامعہ کے انتظامیہ سے اس کا اعتماد "سختی سے متزلزل" ہوا ہے اور اس نے اس کے اسکولوں کی داخلہ پالیسی پر مبہم موقف اختیار کرنے پر اسے تنقید کا نشانہ بنایا۔

یونیورسٹی نے عدالت سے معافی مانگی اور اپنی یکم دسمبر کی پالیسی کو واپس لینے کا فیصلہ کیا اور نئی پالیسی پیش کی۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ مشیر فاطمہ نرسری اسکول، جامعہ مڈل اسکول، جامعہ سینئر سیکنڈری اسکول اور سید عابد حسین سینئر سیکنڈری اسکول چلاتی ہے۔

عدالت کے سامنے ایک درخواست میں یونیورسٹی پر سید عابد حسین سینئر سیکنڈری اسکول کی تنخواہ دار کیٹیگری کی نشستوں کے داخلوں میں "اقربا پروری اور جانبداری" میں ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوئے عرضی داخل کی گئی ہے۔ یونیورسٹی نے اس الزام کو مبہم اور بے بنیاد قرار دیا۔
جسٹس پرتیک جالان نے درخواستوں کی سماعت کے دوران کہا کہ "میں یونیورسٹی کی قیادت پر عدم اعتمادکا اظہار کرتے ہوئے سختی کے ساتھ ایک حکم جاری کروں گا،" ان درخواستوں کی سماعت کے دوران جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ خالی آسامیوں کو مطلع کیے بغیر اور ان کو پُر کرنے کے لیے درخواستیں مدعو کیے بغیر مختلف کلاسوں میں داخلے کیے گئے ہیں۔

یونیورسٹی نے اپنے پہلے حلف نامے میں کہا تھاکہ یکم دسمبر کی پالیسی کے مطابق وہ نرسری، پریپ، I، VI، IX اور XI کے علاوہ تمام طلباء کو میرٹ کے ذریعے اور ممکنہ طلباء اور والدین سے بات چیت یا انٹرویو کے ذریعے داخلہ دے گی،جو کہ حلف نامے میں یونیورسٹی کا موقف واضح نہیں تھا۔


عدالت نے یونیورسٹی سے سختی کے ساتھ کہا کہ کوئی انٹرویو نہیں ہونا چاہئے اور داخلے صرف میرٹ کی بنیاد پر یا قرعہ اندازی کے ذریعے ہونے چاہئیں۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ وائس چانسلر کو دوپہر کے سیشن کے دوران سماعت میں موجود رہنا چاہیے۔ تاہم وائس چانسلر کسی دوسری میٹنگ میں مصروفیت ہونے کی وجہ سے عدالت میں حاضر نہیں ہوسکے۔
نئی پالیسی عدالت میں پیش کیا گیا۔ جس کے مطابق کلاس VI، IX اور XI کے داخلے تحریری امتحان کی بنیاد پر ہوں گے ۔ کلاس II، III، IV، V، VII اور VIII کوٹیسٹ کے ساتھ ساتھ پچھلے سالوں میں نمبروں کی بنیاد پر اور نرسری،کلاس I میں داخلہ قرعہ اندازی کی بنیاد پر ہوگا۔

دہلی ہائی کورٹ نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے انتظامیہ کو اسکولوں میں داخلے میں اقربا پروری اور جانبداری برتنے پر سخت سرزنش کی ہے۔ عدالت نے کہا کہ جامعہ کے انتظامیہ سے اس کا اعتماد "سختی سے متزلزل" ہوا ہے اور اس نے اس کے اسکولوں کی داخلہ پالیسی پر مبہم موقف اختیار کرنے پر اسے تنقید کا نشانہ بنایا۔

یونیورسٹی نے عدالت سے معافی مانگی اور اپنی یکم دسمبر کی پالیسی کو واپس لینے کا فیصلہ کیا اور نئی پالیسی پیش کی۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ مشیر فاطمہ نرسری اسکول، جامعہ مڈل اسکول، جامعہ سینئر سیکنڈری اسکول اور سید عابد حسین سینئر سیکنڈری اسکول چلاتی ہے۔

عدالت کے سامنے ایک درخواست میں یونیورسٹی پر سید عابد حسین سینئر سیکنڈری اسکول کی تنخواہ دار کیٹیگری کی نشستوں کے داخلوں میں "اقربا پروری اور جانبداری" میں ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوئے عرضی داخل کی گئی ہے۔ یونیورسٹی نے اس الزام کو مبہم اور بے بنیاد قرار دیا۔
جسٹس پرتیک جالان نے درخواستوں کی سماعت کے دوران کہا کہ "میں یونیورسٹی کی قیادت پر عدم اعتمادکا اظہار کرتے ہوئے سختی کے ساتھ ایک حکم جاری کروں گا،" ان درخواستوں کی سماعت کے دوران جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ خالی آسامیوں کو مطلع کیے بغیر اور ان کو پُر کرنے کے لیے درخواستیں مدعو کیے بغیر مختلف کلاسوں میں داخلے کیے گئے ہیں۔

یونیورسٹی نے اپنے پہلے حلف نامے میں کہا تھاکہ یکم دسمبر کی پالیسی کے مطابق وہ نرسری، پریپ، I، VI، IX اور XI کے علاوہ تمام طلباء کو میرٹ کے ذریعے اور ممکنہ طلباء اور والدین سے بات چیت یا انٹرویو کے ذریعے داخلہ دے گی،جو کہ حلف نامے میں یونیورسٹی کا موقف واضح نہیں تھا۔


عدالت نے یونیورسٹی سے سختی کے ساتھ کہا کہ کوئی انٹرویو نہیں ہونا چاہئے اور داخلے صرف میرٹ کی بنیاد پر یا قرعہ اندازی کے ذریعے ہونے چاہئیں۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ وائس چانسلر کو دوپہر کے سیشن کے دوران سماعت میں موجود رہنا چاہیے۔ تاہم وائس چانسلر کسی دوسری میٹنگ میں مصروفیت ہونے کی وجہ سے عدالت میں حاضر نہیں ہوسکے۔
نئی پالیسی عدالت میں پیش کیا گیا۔ جس کے مطابق کلاس VI، IX اور XI کے داخلے تحریری امتحان کی بنیاد پر ہوں گے ۔ کلاس II، III، IV، V، VII اور VIII کوٹیسٹ کے ساتھ ساتھ پچھلے سالوں میں نمبروں کی بنیاد پر اور نرسری،کلاس I میں داخلہ قرعہ اندازی کی بنیاد پر ہوگا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.