دہلی ہائی کورٹ آج منی لانڈرنگ معاملے میں کرناٹک کانگریس کے رہنما ڈی کے شیوکمار کے رشتہ داروں اور ان کے ساتھیوں کے خلاف ای ڈی کی طرف سے جاری سمن کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کرے گا۔ آخری سماعت کے دوران عدالت نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے انکوائری کی اجازت دی۔ اس معاملے کی سماعت جسٹس یوگیش کھننہ کریں گے۔
سات افراد نے عرضی داخل کی ہے
سات عرضی داں نے ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر کی ہے، یہ تمام ملزمان کے رشتہ دار اور ساتھی ہیں۔ درخواست دائر کرنے والوں میں راجیش ایچ، گنگاشرن، جیاشیلہ، چندرا جی، کے وی ایل لکشما، میناکشی اور ہنومنتھیا جی شامل ہیں۔
درخواست گزاروں کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ موہت ماتھر نے بتایا کہ درخواست گزاروں کے خلاف جاری کردہ سمن، سمن کے ضابطہ اخلاق کی دفعات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جاری کئے گئے ہے۔ ان کا سمن صرف اس لئے جاری کیا گیا ہے کہ وہ ڈی کے شیوکمار کے رشتہ دار اور ساتھی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تمام درخواست گزار تفتیش میں تعاون کریں گے۔
دستاویزات پر وضاحت کے لئے حاضری لازمی ہے
ای ڈی کی جانب سے وکیل امت مہاجن نے کہا کہ تمام درخواست گزاروں سے دستاویزات طلب کی گئیں لیکن اب ان دستاویزات کے حوالے سے ان سے وضاحت حاصل کرنے کے لئے ان کی موجودگی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیس کی اگلی سماعت تک درخواست گزاروں کی موجودگی کا مطالبہ نہیں کیا جائے گا۔
ڈی کے شیوکمار کو ستمبر 2019 میں گرفتار کیا گیا تھا
ای ڈی نے 3 ستمبر 2019 کو ڈی کے شیوکمار کو گرفتار کیا تھا۔ 23 اکتوبر 2019 کو دہلی ہائی کورٹ نے 25 لاکھ روپے کے مچلکے پر ضمانت منظور کی تھی۔ عدالت نے ڈی کے شیوکمار کو تحقیقات میں تعاون کرنے کی ہدایت کی تھی۔ عدالت نے ڈی کے شیوکمار کو ہدایت دی تھی کہ وہ ثبوتوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کریں گے اور وہ ٹرائل کورٹ کی اجازت کے مطابق ملک سے باہر نہیں جائیں گے۔ ای ڈی نے ہائی کورٹ کے اس حکم کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا لیکن سپریم کورٹ نے ای ڈی کی اپیل مسترد کردی تھی۔