کڑکڑڈوما عدالت نے دہلی فسادات میں سازش کے الزام کے تحت جیل میں بند کانگریس کی سابق کاؤنسلر عشرت جہاں کی عرضی پر سماعت کو ملتوی کردیا ہے۔ اڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت نے اس معاملے پر اگلی سماعت یکم ستمبر کو کرنے کا حکم دیا ہے۔ ملزم عشرت جہاں پر یو اے پی اے کے تحت بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
آج سماعت کے دوران اسپیشل پبلک پروسیکیوٹر امت پرساد نے کہا کہ دفعہ 439 کے تحت دائر عرضی پر سماعت نہیں کی جاسکتی۔ اس معاملے میں دفعہ 437 کے تحت عرضی دائر کی جانی چاہئے تھی۔ امت پرساد نے گواہاٹی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے وتالی والے معاملے کے فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دفعہ 439 کے تحت دائر عرضی واپس لینی چاہیے۔ امت پرساد کی دلیل کی عشرت جہاں کے وکیل پردیپ تیوتیا نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت میں دفعہ 439 کے تحت سنوائی ہوچکی ہے۔
خیال رہے کہ عدالت نے 30 مئی 2020 کو عشرت جہاں کو شادی کرنے کے لیے 10 دنوں کی عبوری ضمانت دی تھی۔ عشرت جہاں کو 26 فروری 2020 کو گرفتار کیا گیا تھا۔ عشرت کے خلاف کئی دفاعات کے تحت معاملہ درج ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مرکز نظام الدین کی چابیاں مولانا سعد کے اہل خانہ کو سوپنے کا حکم
پولیس کے مطابق عشرت جہاں نے بھیڑ کو اکساتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہم مرجائیں گے لیکن یہاں سے نہیں ہٹیں گے۔ پولیس نے مزید بتایا کہ 26 فروری 2020 کو جگت پوری علاقہ میں پولیس پر پتھراؤ کیا گیا اور گولیاں بھی چلائی گئیں۔