ETV Bharat / city

دس سال بعد شانتی کنج سربراہ پر ایف آئی آر درج

شانتی کونج کے سربراہ کے خلاف ایک خاتون نے زیرو ایف آئی آر درج کروایا ہے۔خاتون کا الزام ہے کہ اسے 2010 میں زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ اپنے بیان میں متاثرہ نے کہا کہ جب سے نربھیا مجرموں کی سزا سنائی گئی ہے، اس کی جرات اور قانون پر اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔

دس سال بعد شانتی کنج سربراہ پر ایف آئی آر درج
دس سال بعد شانتی کنج سربراہ پر ایف آئی آر درج
author img

By

Published : May 7, 2020, 3:33 PM IST

قومی دارالحکومت دہلی میں ایک خاتون نے شانتی کنج کے سربراہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرایا ہے۔

خاتون کا کہنا ہے کہ' ہریدوار کے شانتی کونج آشرم میں ان کے ساتھ زیادتی کی گئی تھی۔ پولیس کو دیئے گئے ایک بیان میں متاثرہ نے بتایا کہ سنہ 2010 میں جب وہ 14 سال کی تھی تب 19 مارچ 2010 کو اپنے گاؤں کے ایک شخص کے ساتھ وہ ہریدوار پہنچی تھی۔

شانتی کونج گایتری والوں کی جانب سے پڑھائی اور شادی کرا دینے کا لالچ دے کر اس خاتون کو 21 مارچ 2010 کو کھانا اور پرشاد بنانے کے لئے رکھا گیا تھا۔

متاثرہ کے مطابق جولائی 2010 کو وہ شانتی کونج کے سر براہ کو 'کافی' دینے کی غرض سے کمرے میں گئیں جس کے بعد کمرے کا دروازہ بند کردیا گیا۔ متاثرہ کا الزام ہے کہ کمرے میں اس کے ساتھ زیادتی کی گئی۔

متاثرہ کے مطابق اس واقعے کے ایک ہفتہ بعد اس کے ساتھ دوبارہ زیادتی کی گئی اور دھمکی دی گئی کہ وہ کسی سے بھی اس واقعے کا تذکرہ نہیں کرے گی، لیکن جب ہمت کرکے اس واقعے کا تذکرہ کیا تو مجھے دوبارہ دھمکی دی گئی ہے۔

متاثرہ خاتون نے پولیس کو دیئے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ واقعے کے بعد اس کی طبیعت خراب رہنے لگی تھی۔ علاج کے بعد بھی جب کوئی بہتری نہ ہوئی تو اسے 2014 میں گھر واپس بھیج دیا گیا تھا۔

صحت بہتر ہونے کے بعد انہیں دوبارہ ہریدوار بلایا گیا لیکن انہوں نے جانے سے انکار کردیا۔ سنہ 2018 میں اس نے پھر سے اس واقعے کے بارے میں شکایت درج کروانے کی کوشش کی، لیکن شانتی کونج سربراہ کو معلوم ہوا تو انہوں نے فون پر دھمکی دی کہ ان کی شکایت سے کچھ نہیں ہوگا۔

متاثرہ خاتون نے اپنے بیان میں کہا کہ جب نربھیا کے مجرموں کو سزا دی گئی تو ان کی حوصلہ افزائی ہوئی اور قانون پر اعتماد بڑھتا گیا۔ متاثرہ لڑکی نے اپنے بیان میں کہا کہ مقدس مشن کی آڑ میں وہاں لڑکیوں کے ساتھ غلط کام کیے جارہے ہیں۔

متاثرہ نے 7 اپریل کو ای میل کے ذریعے پی ایم او اور قومی کمیشن برائے خواتین کو آگاہ کیا۔ متاثرہ کے مطابق وہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے دہلی میں پھنسی ہے، لہذا یہاں زیرو ایف آئی درج کرایا گیا ہے۔

قومی دارالحکومت دہلی میں ایک خاتون نے شانتی کنج کے سربراہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرایا ہے۔

خاتون کا کہنا ہے کہ' ہریدوار کے شانتی کونج آشرم میں ان کے ساتھ زیادتی کی گئی تھی۔ پولیس کو دیئے گئے ایک بیان میں متاثرہ نے بتایا کہ سنہ 2010 میں جب وہ 14 سال کی تھی تب 19 مارچ 2010 کو اپنے گاؤں کے ایک شخص کے ساتھ وہ ہریدوار پہنچی تھی۔

شانتی کونج گایتری والوں کی جانب سے پڑھائی اور شادی کرا دینے کا لالچ دے کر اس خاتون کو 21 مارچ 2010 کو کھانا اور پرشاد بنانے کے لئے رکھا گیا تھا۔

متاثرہ کے مطابق جولائی 2010 کو وہ شانتی کونج کے سر براہ کو 'کافی' دینے کی غرض سے کمرے میں گئیں جس کے بعد کمرے کا دروازہ بند کردیا گیا۔ متاثرہ کا الزام ہے کہ کمرے میں اس کے ساتھ زیادتی کی گئی۔

متاثرہ کے مطابق اس واقعے کے ایک ہفتہ بعد اس کے ساتھ دوبارہ زیادتی کی گئی اور دھمکی دی گئی کہ وہ کسی سے بھی اس واقعے کا تذکرہ نہیں کرے گی، لیکن جب ہمت کرکے اس واقعے کا تذکرہ کیا تو مجھے دوبارہ دھمکی دی گئی ہے۔

متاثرہ خاتون نے پولیس کو دیئے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ واقعے کے بعد اس کی طبیعت خراب رہنے لگی تھی۔ علاج کے بعد بھی جب کوئی بہتری نہ ہوئی تو اسے 2014 میں گھر واپس بھیج دیا گیا تھا۔

صحت بہتر ہونے کے بعد انہیں دوبارہ ہریدوار بلایا گیا لیکن انہوں نے جانے سے انکار کردیا۔ سنہ 2018 میں اس نے پھر سے اس واقعے کے بارے میں شکایت درج کروانے کی کوشش کی، لیکن شانتی کونج سربراہ کو معلوم ہوا تو انہوں نے فون پر دھمکی دی کہ ان کی شکایت سے کچھ نہیں ہوگا۔

متاثرہ خاتون نے اپنے بیان میں کہا کہ جب نربھیا کے مجرموں کو سزا دی گئی تو ان کی حوصلہ افزائی ہوئی اور قانون پر اعتماد بڑھتا گیا۔ متاثرہ لڑکی نے اپنے بیان میں کہا کہ مقدس مشن کی آڑ میں وہاں لڑکیوں کے ساتھ غلط کام کیے جارہے ہیں۔

متاثرہ نے 7 اپریل کو ای میل کے ذریعے پی ایم او اور قومی کمیشن برائے خواتین کو آگاہ کیا۔ متاثرہ کے مطابق وہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے دہلی میں پھنسی ہے، لہذا یہاں زیرو ایف آئی درج کرایا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.