کانگریس پارٹی کے سینیئر رہنما غلام نبی آزاد نے کہا ہے کہ کانگریس پارٹی نے آزادی سے پہلے جو عزم کئے تھے آج پھر سے اس کی ضرورت آن پڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں اظہار رائے کی آزادی ختم ہوگئی ہے، ملک کی معیشت برباد ہوچکی ہے، روزگار کے مواقع نہیں مل رہے ہیں، خواتین، طالب علموں، دلتوں پر مظالم ہورہے ہیں۔
حکومت کے خلاف آواز اٹھانے والے شخص کی آواز دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ جمہوریت اور آئین کو کچلنے کی بھرپور کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نےکہا کہ جو ذمہ داری آزادی سے پہلےکانگریس رہنماوں کے کاندھوں پر تھی، وہیں ذمہ داری آج پھر سے کانگریس رہنماوں، کارکنوں اور عوام کے کاندھوں پر آگئی ہے۔آج ہماری ذمہ داری ہے کہ سب مل کرجمہوریت اور آئین کو بچائیں۔
غلام نبی آزاد کانگریس پارٹی کے یوم تاسیس کے موقع پر سوہنا کے تاؤ دیوی لال اسٹیڈیم میں کارکنوں سے خطاب کررہے تھے۔ پروگرام کا انعقاد ہریانہ کانگریس کمیٹی کی جانب سے کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریت اور آئین کو کچلنے کی بھرپور کوشش کی جارہی ہے۔ جو ذمہ داری آزادی سے پہلےکانگریس رہنماوں کےکاندھوں پر تھی وہی ذمہ داری آج پھر سے کانگریس رہنماوں، کارکنوں اور عوام کےکندھوں پر آگئی ہے۔ آج ہماری ذمہ داری ہے کہ سب مل کر جمہوریت اور آئین کو بچائیں۔
وہیں مسٹر ہڈا نے کہا کہ آج کانگریس پارٹی اپنی 135 ویں یوم تاسیس منارہی ہے۔ کانگریس پارٹی کا ریاست کی آزادی کی لڑائی میں اہم کردار رہا ہے۔
مزید پڑھیں: خود ساختہ بھگوان نتیانند کے گجرات کے آشرم کو منہدم کیا گیا
کانگریس پارٹی نے آزادی کی لڑائی لڑی ہے۔ جب 1885 میں کانگریس پارٹی کی بنیاد پڑی تھی اس وقت 72 افراد تھے، ہمیں فخر ہے کہ ان 72 لوگوں میں سے ہریانہ ریاست کے مرلی دھرن ریڈی بھی تھے جنہوں نے کانگریس کی بنیاد رکھی تھی۔