دنیش تریویدی نے ہفتے کے روز بی جے پی کے قومی صدر جگت پرکاش نڈا کی موجودگی میں پارٹی کی رکنیت حاصل کی۔ اس موقع پر تریویدی نے کہا کہ "یہ وہ لمحہ ہے جس کا مجھے انتظار تھا۔ ایک سیاسی پارٹی ایسی ہے جس میں خاندان سب سے مقدم ہے۔ لیکن آج میں واقعتاً ایسی پارٹی میں شامل ہوا ہوں جس میں عوام ہی اصل خاندان ہیں۔ بی جے پی کا مقصد عوام کی خدمت کرنا ہے"۔
انہوں نے کہا کہ "میں اس سے پہلے جس پارٹی میں تھا، اس میں صرف ایک خاندان کی خدمت ہوتی ہے، عوام کی نہيں"۔
مسٹر تریویدی نے کہا کہ "آج مغربی بنگال میں ایسا ماحول ہے کہ وہاں کے لوگ مجھے فون کرکے کہتے تھے کہ آپ اس پارٹی میں کیا کر رہے ہیں؟ آج یہ صورتحال ہوگئی ہے کہ ایک اسکول بنانے کے لیے بھی حکمراں جماعت کو چندہ دینا پڑتا ہے"۔
ای ٹی وی بھارت کے سات بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے ٹی ایم سی اور ممتا بنرجی پر متعدد الزام لگاتے ہوئے کہا کہ' ٹی ایم سی اب نظریوں کی جماعت نہیں رہی'۔
انہوں نے کہا کہ' آج اس پارٹی میں، ماں۔ماٹی، مانوش کا نظریہ ختم ہوچکا ہے۔ صرف بدعنوانی کا بول بالا ہے۔ وہاں رہ کر اگر ہم اسے بدل نہیں سکتے تو اس پارٹی سے راجیہ سبھا میں بیٹھنا بے کار تھا۔'
انہوں نے کہا کہ' ہاں یہ سچ ہے کہ ان کی راجیہ سبھا کی میعاد ابھی باقی تھی۔ اس باوجود پارٹی میں دیگر رہنماؤں کی سنی نہیں جارہی تھی، تو اس پارٹی میں رہنے کا کوئی مطلب نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ' عوام میں بہت غصہ ہے اور یہ غصہ ٹی ایم سی کے خلاف انتخابات میں سامنے آئے گا'۔
انہوں نے ایک بار پھر اس الزام کو دہرایا کہ آج ٹی ایم سی صرف ایک خاندانی پارٹی بن کر رہ گئی ہے، ریاست میں بی جے پی کے سوا کوئی دوسرا متبادل نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ اقربا پروری صرف بی جے پی اور بائیں میں نہیں ہے، لیکن بائیں بازو مکمل طور پر ختم ہوچکا ہے، بی جے پی میں ترقی کی سیاست ہورہی ہے'۔
دنیش ترویدی نے یہ بھی انتخابات میں ان کا کردیا کیا رہے گا یہ پارٹی طے کرے گی، لیکن وہ عوام کی خدمت کرنےکے لیے آئےہیں، کسی عدہے کی امید کے لیے نہیں آئے ہیں۔'