ڈائریکٹوریٹ آف ہائر ایجوکیشن رنجنا دیسوال Delhi Directorate of Higher Education نے ایک سات رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جو دہلی حکومت کے ڈی یو کے 100 فیصد 12ویں فنڈڈ کالج میں فنڈز کی حیثیت، فنڈز کے ذرائع، فنڈز کے استعمال وغیرہ کا جائزہ لے گی۔ Committee Formed to investigate College Funds
دہلی یونیورسٹی کے ڈین ڈاکٹر بلرام پانی کو دہلی حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی اس کمیٹی کا چیئرمین بنایا گیا ہے۔ وکاس گپتا رجسٹرار دہلی یونیورسٹی، چیئر پرسن گورننگ باڈی دین دیال اپادھیائے کالج، چیئر پرسن گورننگ باڈی آچاریہ نریندر دیو کالج، پروفیسر سنجیو کمار تیواری پرنسپل مہاراجہ اگرسین کالج، ڈاکٹر پی کے شرما پرنسپل مہارشی والمیکی کالج آف ایجوکیشن، ڈاکٹر مادھو پرنسپل مہارشی والمیکی کالج آف ایجوکیشن، ڈاکٹر مادھو کے پرنسپل کو ممبر بنایا گیا ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر ہائر ایجوکیشن انل کمار شرما کو ممبر سکریٹری بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ انہیں میٹنگ کوآرڈینیشن کی ذمہ داری بھی سونپی گئی ہے۔ ساتھ ہی کمیٹی سے کہا گیا ہے کہ وہ 15 دن کے اندر یا 2 فروری کو رپورٹ پیش کرے۔
دہلی یونیورسٹی کے 100 فیصد فنڈ سے چلنے والے دہلی یونیورسٹی کے کالج میں فنڈز کو لے کر دو سال سے زیادہ عرصے سے تنازعہ چل رہا ہے۔ فنڈز کے مسئلہ پر اساتذہ یونین کی قیادت میں کئی بار اساتذہ سڑک پر آ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ لیفٹیننٹ گورنر سے لے کر وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال، وزیر تعلیم منیش سسودیا کو بھی فنڈز کی پریشانی کو لے کر خط لکھے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
دہلی یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسراے کے بھاگی نے فنڈز کے معاملے پر ڈائریکٹوریٹ آف ہائر ایجوکیشن دہلی حکومت کی طرف سے سات رکنی کمیٹی کی تشکیل کو افسوسناک قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ دہلی حکومت 100 فیصد فنڈڈ کالجوں کے فنڈز جاری نہیں کرنا چاہتی۔