کسان رہنما گرنام سنگھ چڈھونی بھی رامائن ٹول پہنچے۔ گرنام سنگھ نے کہا کہ 'اگر پولیس نے حراست میں لئے گئے سبھی کسانوں کو فوری طور پر رہا نہیں کیا تو ہریانہ کے سبھی ہائی وے دو گھنٹے کے لئے جام کئے جائیں گے۔ اب ریاست کے الگ الگ حصوں سے ہائی وے جام کی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں۔ ساتھ ہی حصار کے آئی جی کا بھی گھیراؤ کیا جائے گا۔ چڈھونی نے کہا کہ اگر پھر بھی کسانوں کو نہیں رہا کیا گیا تو پیر کو ہریانہ کے سبھی اسٹیشنوں کا گھیراؤ کیا جائے گا'۔
کیا ہے معاملہ؟
واضح رہے کہ 'وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر کے دورے کے بعد کسانوں اور پولیس میں جھڑپ دیکھنے کو ملی تھی۔ وزیر اعلیٰ اتوار کو حصار میں واقع او پی جندل مارڈن اسکول میں چودھری دیوی لال سنجیونی اسپتال کا افتتاح کرنے پہنچے تھے'۔
وہیں دوسری طرف رامائن ٹول اور سات روڈ نہر کے پاس احتجاج کرنے والے کسان وزیر اعلیٰ کی مخالفت کر رہے تھے۔ ان کسانوں کو جیسے ہی وزیر اعلیٰ کے اسپتال پہنچنے کی خبر پہنچی، انہوں نے جندل اسکول کا رخ کیا۔
پولیس نے اس دوران کسانوں کو روکنے کی کوشش کی تو کسانوں نے ان پر پتھراؤ کیا جس کے بعد پولیس نے بھی کسانوں پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے داغے۔ کچھ کسانوں کی ڈی ایس پی سطح کے افسران کے ساتھ ہاتھا پائی بھی ہوئی ہے۔