در اصل جامعہ میں سی اے اے اور این آر سی کے حوالے سے جاری احتجاج میں، تمام میڈیکل کالجوں کے طلباء اور ڈاکٹرز سڑکوں پر نکل آئے اور جے این یو میں ہوئے تشدد کے خلاف شدید احتجاج کیا۔
تمام بڑی جامعات ایمس، لیڈی ہارڈنگ، جامعہ ہمدرد، جامعہ ملیہ اسلامیہ اور تمام میڈیکل اسٹاف کالجوں نے دہلی پولیس اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ انہوں نے کہا کہ خود طلبہ ہو کر طلبہ پر حملہ کرنا یہ کیا ہے؟ اور آئشی گھوش پر دہلی پولیس نے مقدمہ درج کیا یہ کیسا انصاف ہے؟
سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ہورہے مظاہرے میں ماہر اطفال امراض و ممتاز سماجی کارکن ڈاکٹر کفیل خان نے کہا کہ یہ قانون سرے سے غیر آئینی ہے اور اس میں سب کے ساتھ برابری نہیں کی گئی ہے۔ یہ شہریت کے خلاف بل ہے جسے ہم نہیں مانتے۔ جے این یو میں ہوئے تشدد پر انہوں نے کہا کہ یہ لوگ یہی کر سکتے تھے کیوں کہ خود کو ہارتے ہوئے دیکھ کر یہ ان کا رد عمل ہے۔ یہ معصوم طلبہ پر حملہ کر رہے ہیں ان کو اس کی سزا ضرور ملیگی۔ ہمیں انصاف کی پوری امید ہے۔