ETV Bharat / city

ڈاکٹر کفیل خان کا میڈیکل کے طلبہ کے ساتھ اظہار یکجہتی

author img

By

Published : Jan 8, 2020, 1:10 PM IST

جے این یو کے طلبہ پر گذشتہ دنوں ہوئے تشدد کی مخالفت میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ساتھ ساتھ دیگر کئی یونیورسٹیز کے طلبا حمایت میں آگے آئے ہیں۔ اب میڈیکل کے طلباء کے ساتھ ڈاکٹرز بھی جے این یو طلبا کی حمایت میں اتر آئے ہیں۔ ڈاکٹر کفیل اپنے حامیوں کے ساتھ ان کی حمایت کرنے نکلے۔

ڈاکٹر کفیل خان کا میڈیکل کے طلبہ کے ساتھ اظہار یکجہتی
ڈاکٹر کفیل خان کا میڈیکل کے طلبہ کے ساتھ اظہار یکجہتی

در اصل جامعہ میں سی اے اے اور این آر سی کے حوالے سے جاری احتجاج میں، تمام میڈیکل کالجوں کے طلباء اور ڈاکٹرز سڑکوں پر نکل آئے اور جے این یو میں ہوئے تشدد کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

ڈاکٹر کفیل خان کا میڈیکل کے طلبہ کے ساتھ اظہار یکجہتی

تمام بڑی جامعات ایمس، لیڈی ہارڈنگ، جامعہ ہمدرد، جامعہ ملیہ اسلامیہ اور تمام میڈیکل اسٹاف کالجوں نے دہلی پولیس اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ انہوں نے کہا کہ خود طلبہ ہو کر طلبہ پر حملہ کرنا یہ کیا ہے؟ اور آئشی گھوش پر دہلی پولیس نے مقدمہ درج کیا یہ کیسا انصاف ہے؟

سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ہورہے مظاہرے میں ماہر اطفال امراض و ممتاز سماجی کارکن ڈاکٹر کفیل خان نے کہا کہ یہ قانون سرے سے غیر آئینی ہے اور اس میں سب کے ساتھ برابری نہیں کی گئی ہے۔ یہ شہریت کے خلاف بل ہے جسے ہم نہیں مانتے۔ جے این یو میں ہوئے تشدد پر انہوں نے کہا کہ یہ لوگ یہی کر سکتے تھے کیوں کہ خود کو ہارتے ہوئے دیکھ کر یہ ان کا رد عمل ہے۔ یہ معصوم طلبہ پر حملہ کر رہے ہیں ان کو اس کی سزا ضرور ملیگی۔ ہمیں انصاف کی پوری امید ہے۔

در اصل جامعہ میں سی اے اے اور این آر سی کے حوالے سے جاری احتجاج میں، تمام میڈیکل کالجوں کے طلباء اور ڈاکٹرز سڑکوں پر نکل آئے اور جے این یو میں ہوئے تشدد کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

ڈاکٹر کفیل خان کا میڈیکل کے طلبہ کے ساتھ اظہار یکجہتی

تمام بڑی جامعات ایمس، لیڈی ہارڈنگ، جامعہ ہمدرد، جامعہ ملیہ اسلامیہ اور تمام میڈیکل اسٹاف کالجوں نے دہلی پولیس اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ انہوں نے کہا کہ خود طلبہ ہو کر طلبہ پر حملہ کرنا یہ کیا ہے؟ اور آئشی گھوش پر دہلی پولیس نے مقدمہ درج کیا یہ کیسا انصاف ہے؟

سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ہورہے مظاہرے میں ماہر اطفال امراض و ممتاز سماجی کارکن ڈاکٹر کفیل خان نے کہا کہ یہ قانون سرے سے غیر آئینی ہے اور اس میں سب کے ساتھ برابری نہیں کی گئی ہے۔ یہ شہریت کے خلاف بل ہے جسے ہم نہیں مانتے۔ جے این یو میں ہوئے تشدد پر انہوں نے کہا کہ یہ لوگ یہی کر سکتے تھے کیوں کہ خود کو ہارتے ہوئے دیکھ کر یہ ان کا رد عمل ہے۔ یہ معصوم طلبہ پر حملہ کر رہے ہیں ان کو اس کی سزا ضرور ملیگی۔ ہمیں انصاف کی پوری امید ہے۔

Intro:नई दिल्ली। JNU के समर्थन में जामिया मिलिया इस्लामिया के साथ तमाम युनीवर्सिटीज़ एक हो गई हैं और मेडिकल स्टुटेंट्स के साथ अब डॉक्टर्स भी इनका समर्थन करते नज़र आये। डॉक्टर कफील अपने सहयोगियों के साथ उनके समर्थन में साथ निकले।Body:दरअसल जामिया में चल रहे CAA और NRC को लेकर चल रहे प्रोटेस्ट में तमाम मेडिकल कॉलेज के स्टुडेंट्स और डॉक्टर सड़कों पर उतरे और जेएनयु में हुई हिंसा पा पड़ा विरोध जताया और तमाम बड़ी युनीवर्सिटीज़ एम्स, लेडी हार्डिंग, जामिया हमदर्द , जामिया मिलिया इस्लामिया और तमाम मेडिकल स्टाफ कॉलेज़ ने दिल्ली पुलिस और सराकर के खिलाफ जमकर नारेबाज़ी की। उनका कहना है कि खुद स्युडेंट्स होकर दूसरे स्टुडेंट्स के मारना ये क्या कर रहे हैं और आइशी घोष पर दिल्ली पुलिस ने मुकदमा दर्ज कर दिया ये कैसा इंसाफ है।
वहीं जामिया की छात्रा रीना कोसर का कहना है कि हम सीएए को वापस करना कर रहेंगे और हम सब एक हैं तमाम छात्र युनीवर्सिटीज़ एक हैं।

सीएए और एनआरसी को लेकर डॉक्टर फाफिल ने कहा कि ये ढ़ांचा असंवेधानिक है और इसमें सबके साथ बराबरी नहीं की गई है । ये नागरिकता के खिलाफ बिल है जिसे हम नहीं मानते और जेएनयु में हुई गुंडागर्दी पर उन्होंने कहा कि ये लोग यही कर सकते थे क्योंकि खुद को हारते हुये देख इनका ये रियेक्शन निकल रहा है। ये मासूम छात्रों पर हमला कर रहे हैं और इनकी इस करतूत की सज़ा इनको जरूर मिलेगी । हमें इंसाफ की उम्मीद है।Conclusion:आपको बता दें कि जामिया पर तामाम बड़ी मेडिकल युनीवर्सिटीज के डॉक्टर्स और छात्र जेएनयु में हुई मार पिटाई और नागिकता बिल संशोधन को लेकर लड़कों पर उतरे जिसके साथ उन्होंने दिल्ली पुलिस और सरकार खिलाफ जमकर नारे लगाये।
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.