قومی دارالحکومت دہلی کے شمال مشرقی علاقے میں 4 ماہ قبل جب شر پسندوں نے مکانوں اور دکانوں کو نظر آتش کیا تھا تب برسوں کی کمائی سے بنائی گئی دکانیں دیکھتے ہی دیکھتے ملبہ کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئی تھیں۔
دہلی حکومت کی جانب سے فساد زدگان کی مدد کے لیے متعدد اعلانات کیے گئے تھے لیکن حقیقت میں وہ محض وعدے ہی رہ گئے جن کے مکمل ہونے کا انتظار فساد زدگان اب بھی کر رہے ہیں۔
دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال نے متاثرین کو فوری مدد دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن موج پور کے فساد متاثرین کے لیے مدد کا یہ وعدہ محض ایک مذاق بن کر رہ گیا۔
حکومت نے انہیں اب تک صرف 20 ہزار روپے کی مالی مدد کی ہے جبکہ اعلان 5 لاکھ کا کیا گیا تھا۔
فساد متاثرین نے بتایا کہ' ان کی دکانیں سب سے پہلے نظر آتش کی گئی تھیں۔ فساد کے بعد کرونا وائرس نے ہماری پریشانیوں میں مزید اضافہ کر دیا کچھ امید حکومت سے تھی تو وہاں سے بھی کوئی مدد نہیں ملی۔
حالانکہ اب فساد متاثرین نے اپنی دکانوں کو تعمیر کرانے کے لیے قرض لیا ہے لیکن جو قرض انہوں نے لیا ہے وہ کس طرح ادا کریں گے اس پر وہ کافی فکر مند ہیں۔