ETV Bharat / jammu-and-kashmir

دہلی چلو پد یاترا کے رضاکاروں کی بھوک ہڑتال دوسرے دن میں داخل ہو گئی - SONAM WANGCHUK

لداخ کے مسائل کو لے کر دہلی میں سونم وانگچک اور دیگر رضاکاروں کی بھوک ہڑتال جاری ہے۔

دہلی چلو پد یاترا کے رضاکاروں کی بھوک ہڑتال دوسرے دن میں داخل ہو گئی
دہلی چلو پد یاترا کے رضاکاروں کی بھوک ہڑتال دوسرے دن میں داخل ہو گئی (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 7, 2024, 7:58 PM IST

لیہہ، لداخ: دہلی کے جنتر منتر پر بھوک ہڑتال کی اجازت نہیں ملنے کے بعد، ماہر ماحولیات سونم وانگچک اور دہلی چلو پد یاترا کے دیگر رضاکار دہلی میں واقع لداخ بھون کے روبرو دوسرے دن بھی اپنا انشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔

سونم وانگچک (ETV BHARAT)

لیہہ اپیکس باڈی کے کوآرڈینیٹر کو لکھے ایک خط کے جواب میں، دہلی کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس، انیش رائے نے کئی وجوہات بتاتے ہوئے جنتر منتر پر انشن کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ انھوں نے مختصر وقت میں جنتر منتر پر بھوک ہڑتال کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ پولیس کے مطابق درخواست میں پروگرام کے آغاز اور اختتام یا متوقع اجلاس کے کسی مخصوص وقت کا ذکر بھی نہیں کیا گیا۔ دہلی کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس نے واضح کیا تھا کہ، رہنما خطوط کے مطابق جنتر منتر پر کسی بھی مظاہرے کے انعقاد کے لیے درخواستوں کو منصوبہ بند پروگرام سے کم از کم 10 دن پہلے دیا جاتا ہے۔ یہی نہیں رہنما خطوط کے مطابق منصوبہ بند تقریب کا دورانیہ منصوبہ بند تقریب کی تاریخ کے صبح 10 بجے سے شام 5 بجے کے درمیان ہونا چاہیے۔

دہلی کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس نے خط میں یہ انشن کے لمبے وقت تک جاری رہنے کا اندیشہ بھی ظاہر کیا تھا۔ کیونکہ درخواست میں بتایا گیا تھا کہ یہ انشن کا منصوبہ اس وقت بنایا گیا جب اعلیٰ قیادت کے ساتھ متوقع ملاقات مکمل نہیں ہوئی۔ انھوں نے واضح کیا کہ، موجودہ قوانین، قواعد اور رہنما خطوط کے تحت ایسی کوئی شق نہیں ہے جس کے تحت بغیر کسی ٹائم فریم کے کسی بھی قسم کی بھوک ہڑتال کے لیے اجازت دی جا سکتی ہے۔

ای ٹی وی بھارت نے اس سلسلے میں ہونے والی پیش رفت سے متعلق لیہہ ایپکس باڈی کے نائب صدر چیرنگ دورجے لاکروک سے بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ، “اپیکس باڈی نے ایک خط لکھا ہے جس میں جنتر منتر پر بھوک ہڑتال جاری رکھنے کی اجازت مانگی گئی ہے جس سے انہوں نے انکار کر دیا ہے۔ چونکہ دفعہ 163 نافذ ہے، پولیس نے رضاکاروں کو صرف ایک دن کی بھوک ہڑتال پر بیٹھنے کی اجازت دی۔ چیرنگ دورجے لاکروک نے واضح کیا کہ، بھوک ہڑتال 28 دن کی ہے اور اگر حکومت نے جواب دیا تو بھوک ہڑتال ختم کر دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ، حکومت نے وعدہ کیا ہے کہ وہ ہمیں 15 دن کے اندر چار نکاتی ایجنڈے پر مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے بلائیں گے لیکن ہمیں کوئی حتمی تاریخ نہیں دی گئی۔ لیہہ ایپکس باڈی کے نائب صدر نے کہا کہ، دو تین دن گزر چکے ہیں اور ہم حکومت کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔

لیہہ اپیکس باڈی کے کوآرڈینیٹر جگمیت پالجور اور پد یاترا کوآرڈینیٹر نے دہلی میں جاری بھوک ہڑتال سے متعلق مزید جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ، "تقریباً 20-25 لوگ دہلی کے لداخ بھون میں بھوک ہڑتال پر ہیں۔ ہم نے بھوک ہڑتال اس وقت شروع کی جب ہم حراست میں تھے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہم نے راج گھاٹ پر اپنا انشن اس امید پر ختم کیا تھا کہ حکومت ہمیں مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کی تاریخ فراہم کرے گی۔ لیکن بدقسمتی سے، انہوں نے وعدے کے مطابق کوئی تاریخ نہیں دی جو کہ 5 اکتوبر تک تھی۔ جگمیت پالجور نے کہا کہ، ہم لداخ بھون میں بھوک ہڑتال جاری رکھنے پر مجبور ہیں کیونکہ ہمیں دہلی کے دیگر مقامات پر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اگرچہ گرمی اور پانی کی کمی سے متعلق کچھ مسائل کے علاوہ رضاکار ٹھیک ہیں، لیکن ہم انشن کے دوسرے دن میں داخل ہو رہے ہیں۔

جگمت پالجور نے حکومت کے ذریعہ بھوک ہڑتال کے لیے مناسب جگہ فراہم کئے جانے اور صدر جمہوریہ ، وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے ملاقات کی تاریخ فراہم کیے جانے کی امید ظاہر کی۔ انھوں نے کہا کہ، ہم اپنی بھوک ہڑتال اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک کہ ہمیں اعلیٰ قیادت سے ملنے کا موقع نہیں مل جاتا اور مذاکرات دوبارہ شروع نہیں ہوتے۔

دوسری جانب سونم وانگچک نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ، "آخر کار ہم نے یہاں لداخ بھون نئی دہلی میں اپنا انشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جہاں میں گزشتہ 4 دنوں سے عملی طور پر نظر بند تھا۔ ہمارے درمیان 75 سالہ بوڑھے، خواتین اور مرد ہیں جنہوں نے لیہہ سے دہلی تک تقریباً 1000 کلومیٹر کا فاصلہ 32 دن تک پیدل طئے کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

لیہہ، لداخ: دہلی کے جنتر منتر پر بھوک ہڑتال کی اجازت نہیں ملنے کے بعد، ماہر ماحولیات سونم وانگچک اور دہلی چلو پد یاترا کے دیگر رضاکار دہلی میں واقع لداخ بھون کے روبرو دوسرے دن بھی اپنا انشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔

سونم وانگچک (ETV BHARAT)

لیہہ اپیکس باڈی کے کوآرڈینیٹر کو لکھے ایک خط کے جواب میں، دہلی کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس، انیش رائے نے کئی وجوہات بتاتے ہوئے جنتر منتر پر انشن کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ انھوں نے مختصر وقت میں جنتر منتر پر بھوک ہڑتال کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ پولیس کے مطابق درخواست میں پروگرام کے آغاز اور اختتام یا متوقع اجلاس کے کسی مخصوص وقت کا ذکر بھی نہیں کیا گیا۔ دہلی کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس نے واضح کیا تھا کہ، رہنما خطوط کے مطابق جنتر منتر پر کسی بھی مظاہرے کے انعقاد کے لیے درخواستوں کو منصوبہ بند پروگرام سے کم از کم 10 دن پہلے دیا جاتا ہے۔ یہی نہیں رہنما خطوط کے مطابق منصوبہ بند تقریب کا دورانیہ منصوبہ بند تقریب کی تاریخ کے صبح 10 بجے سے شام 5 بجے کے درمیان ہونا چاہیے۔

دہلی کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس نے خط میں یہ انشن کے لمبے وقت تک جاری رہنے کا اندیشہ بھی ظاہر کیا تھا۔ کیونکہ درخواست میں بتایا گیا تھا کہ یہ انشن کا منصوبہ اس وقت بنایا گیا جب اعلیٰ قیادت کے ساتھ متوقع ملاقات مکمل نہیں ہوئی۔ انھوں نے واضح کیا کہ، موجودہ قوانین، قواعد اور رہنما خطوط کے تحت ایسی کوئی شق نہیں ہے جس کے تحت بغیر کسی ٹائم فریم کے کسی بھی قسم کی بھوک ہڑتال کے لیے اجازت دی جا سکتی ہے۔

ای ٹی وی بھارت نے اس سلسلے میں ہونے والی پیش رفت سے متعلق لیہہ ایپکس باڈی کے نائب صدر چیرنگ دورجے لاکروک سے بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ، “اپیکس باڈی نے ایک خط لکھا ہے جس میں جنتر منتر پر بھوک ہڑتال جاری رکھنے کی اجازت مانگی گئی ہے جس سے انہوں نے انکار کر دیا ہے۔ چونکہ دفعہ 163 نافذ ہے، پولیس نے رضاکاروں کو صرف ایک دن کی بھوک ہڑتال پر بیٹھنے کی اجازت دی۔ چیرنگ دورجے لاکروک نے واضح کیا کہ، بھوک ہڑتال 28 دن کی ہے اور اگر حکومت نے جواب دیا تو بھوک ہڑتال ختم کر دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ، حکومت نے وعدہ کیا ہے کہ وہ ہمیں 15 دن کے اندر چار نکاتی ایجنڈے پر مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے بلائیں گے لیکن ہمیں کوئی حتمی تاریخ نہیں دی گئی۔ لیہہ ایپکس باڈی کے نائب صدر نے کہا کہ، دو تین دن گزر چکے ہیں اور ہم حکومت کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔

لیہہ اپیکس باڈی کے کوآرڈینیٹر جگمیت پالجور اور پد یاترا کوآرڈینیٹر نے دہلی میں جاری بھوک ہڑتال سے متعلق مزید جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ، "تقریباً 20-25 لوگ دہلی کے لداخ بھون میں بھوک ہڑتال پر ہیں۔ ہم نے بھوک ہڑتال اس وقت شروع کی جب ہم حراست میں تھے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہم نے راج گھاٹ پر اپنا انشن اس امید پر ختم کیا تھا کہ حکومت ہمیں مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کی تاریخ فراہم کرے گی۔ لیکن بدقسمتی سے، انہوں نے وعدے کے مطابق کوئی تاریخ نہیں دی جو کہ 5 اکتوبر تک تھی۔ جگمیت پالجور نے کہا کہ، ہم لداخ بھون میں بھوک ہڑتال جاری رکھنے پر مجبور ہیں کیونکہ ہمیں دہلی کے دیگر مقامات پر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اگرچہ گرمی اور پانی کی کمی سے متعلق کچھ مسائل کے علاوہ رضاکار ٹھیک ہیں، لیکن ہم انشن کے دوسرے دن میں داخل ہو رہے ہیں۔

جگمت پالجور نے حکومت کے ذریعہ بھوک ہڑتال کے لیے مناسب جگہ فراہم کئے جانے اور صدر جمہوریہ ، وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے ملاقات کی تاریخ فراہم کیے جانے کی امید ظاہر کی۔ انھوں نے کہا کہ، ہم اپنی بھوک ہڑتال اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک کہ ہمیں اعلیٰ قیادت سے ملنے کا موقع نہیں مل جاتا اور مذاکرات دوبارہ شروع نہیں ہوتے۔

دوسری جانب سونم وانگچک نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ، "آخر کار ہم نے یہاں لداخ بھون نئی دہلی میں اپنا انشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جہاں میں گزشتہ 4 دنوں سے عملی طور پر نظر بند تھا۔ ہمارے درمیان 75 سالہ بوڑھے، خواتین اور مرد ہیں جنہوں نے لیہہ سے دہلی تک تقریباً 1000 کلومیٹر کا فاصلہ 32 دن تک پیدل طئے کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.