یاد رہے کہ گذشتہ دہلی ہائی کورٹ نے اس سڑک کو کھلوانے سے متعلق عرضی کی شنوائی کرتےہوئے منگل کے روز پولیس سے کہا کہ وہ اس بارے میں متعینہ وقت میں قانون کے مطابق کاروائی کرے۔ عدالت نے کہا تھا کہ' اس معاملے میں مفاد عامہ اور لاء اینڈ آرڈر (نظم و ضبط) کے مطابق اقدام کرے۔ عدالت نے کہا ہے کہ اس معاملے میں مفاد عامہ اور امن عامہ کی صورتحال کو برقرار رکھنے پر بھی توجہ ہونی چاہیے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پولیس کو اس معاملے میں ہائی کورٹ کے حکم نامے کی کاپی مل گئی ہے اور اس کا نوٹس لینے کے بعد سڑک کو کھولنے کے لیے اقدامات شروع کر دیے گئے ہیں۔ اس کے تحت پولیس مقامی افراد، مذاہب کے رہنماؤں اور تاجروں کے نمائندوں سے بات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اس مسئلے کو گفتگو اور مذاکرے سے سلجھا نے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سی اے اے کی مخالفت میں شاہین باغ اور آس پاس کے علاقوں نے ایک ماہ قبل اس سڑک کو بند کر رکھا ہے۔ بڑی تعداد میں مظاہرین وہاں ہر دن دھرنا دے رہے ہیں جن میں خواتین کی تعداد زیادہ ہے۔
اس سڑک کے بند ہونے سے عوام کو ہونے والے مسائل کے سبب اتوار کو وہاں کے رہائشیوں نے بڑی تعداد میں ایک مارچ نکالا اور سڑک کھونے کا مطالبہ کیا۔ قبل ازیں روڈ کھولنے کے لیے ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی تھی۔