ETV Bharat / city

دہلی فساد: اپنے ہی پولیس اہکاروں کا لائی ڈیٹیکٹر ٹسٹ کرائے گی دہلی پولیس

author img

By

Published : Aug 19, 2021, 1:27 PM IST

گزشتہ سال شمال مشرقی دہلی میں ہونے والے فسادات کے دوران اقلیتی نوجوانوں سے زبردستی قومی ترانے پڑھوانے کے معاملے میں دہلی پولیس اپنے ہی تین پولیس اہلکاروں کی لائی ڈیٹیکٹر ٹسٹ کرائے گی۔

dl_ndl_01_police planning_for lie detector_test of_policemans_in riot case_7201351
دہلی فساد

دہلی پولیس گزشتہ سال شمال مشرقی دہلی میں ہونے والے فسادات کے حوالے سے اپنے ہی تین پولیس اہلکاروں کا جھوٹ پکڑنے والا ٹسٹ (لائی ڈیٹیکٹر ٹسٹ) کرانا چاہتی ہے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ کچھ نوجوانوں کو پیٹنے اور انہیں قومی ترانہ زبردستی بُلوانے میں وہ ملوث تھے۔ اس واقعہ میں فیضان نامی نوجوان مار پیٹ کی وجہ سے ہلاک ہوگیا۔ اس سلسلے میں قتل کا مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔ جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوا تھا۔

جانکاری کے مطابق 25 فروری 2020 کا ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا۔ جس میں کچھ پولیس والے زمین پر گرے نوجوانوں کو پیٹ رہے تھے۔ ان سے زبردستی قومی ترانہ گانے کے لیے کہا جارہا تھا۔ یہاں چار سے پانچ نوجوانوں کو پولیس والوں نے بے رحمی سے مارا پیٹا تھا۔ پیٹنے کے بعد پولیس انہیں جیوتی نگر تھانے لے گئی۔ وہاں سے انہیں بعد میں رہا کردیا گیا۔

گھر جانے کے بعد فیضان کی طبیعت بگڑ گئی اور ہسپتال لے جانے پر اس کی موت ہوگئی۔ اس واقعے کے حوالے سے قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا اور ملزم پولیس اہلکاروں کی تلاش گزشتہ ڈیڑھ سال سے جاری ہے۔

ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق کوتوالی میں موجود کرائم برانچ کی ٹیم معاملے کی جانچ کررہی ہے۔ تفتیش کے دوران انہیں پتہ چلا کہ پٹائی کرنے والے پولیس اہلکار بٹالین کے نوجوان تھے۔ اس کے ساتھ ہی ویڈیو میں ایک پولیس والا آنسو گیس کے گولے کے ساتھ دیکھا گیا۔

مزید پڑھیں: 'میرے شوہر حیات ہوتے تو بچوں کے لیے بہت کچھ کرتے'

پولیس نے اب ایسے پولیس اہلکاروں کی لسٹ نکالی ہے جنہیں آنسو گیس کے گولے دیے گئے تھے۔ ان سے ہوئی پوچھ تاچھ کے بعد آخرکار پولیس والوں کی نشاندہی کی گئی، جن کے اس واردات میں شامل ہونے کا شک ہے۔ یہ پولیس والے واردات میں شامل ہونے کی بات سے انکار کررہے ہیں۔ جس کے بعد پولیس اب ان کا لائی ڈٹیکٹر ٹسٹ کروانا چاہ رہی ہے۔ اس کے لئے پولیس اہلکاروں سے اجازت مانگی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھی: '72 برس بعد مسلمانوں سے وطن پرستی کا ثبوت مانگا جا رہا ہے'

دہلی پولیس گزشتہ سال شمال مشرقی دہلی میں ہونے والے فسادات کے حوالے سے اپنے ہی تین پولیس اہلکاروں کا جھوٹ پکڑنے والا ٹسٹ (لائی ڈیٹیکٹر ٹسٹ) کرانا چاہتی ہے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ کچھ نوجوانوں کو پیٹنے اور انہیں قومی ترانہ زبردستی بُلوانے میں وہ ملوث تھے۔ اس واقعہ میں فیضان نامی نوجوان مار پیٹ کی وجہ سے ہلاک ہوگیا۔ اس سلسلے میں قتل کا مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔ جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوا تھا۔

جانکاری کے مطابق 25 فروری 2020 کا ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا۔ جس میں کچھ پولیس والے زمین پر گرے نوجوانوں کو پیٹ رہے تھے۔ ان سے زبردستی قومی ترانہ گانے کے لیے کہا جارہا تھا۔ یہاں چار سے پانچ نوجوانوں کو پولیس والوں نے بے رحمی سے مارا پیٹا تھا۔ پیٹنے کے بعد پولیس انہیں جیوتی نگر تھانے لے گئی۔ وہاں سے انہیں بعد میں رہا کردیا گیا۔

گھر جانے کے بعد فیضان کی طبیعت بگڑ گئی اور ہسپتال لے جانے پر اس کی موت ہوگئی۔ اس واقعے کے حوالے سے قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا اور ملزم پولیس اہلکاروں کی تلاش گزشتہ ڈیڑھ سال سے جاری ہے۔

ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق کوتوالی میں موجود کرائم برانچ کی ٹیم معاملے کی جانچ کررہی ہے۔ تفتیش کے دوران انہیں پتہ چلا کہ پٹائی کرنے والے پولیس اہلکار بٹالین کے نوجوان تھے۔ اس کے ساتھ ہی ویڈیو میں ایک پولیس والا آنسو گیس کے گولے کے ساتھ دیکھا گیا۔

مزید پڑھیں: 'میرے شوہر حیات ہوتے تو بچوں کے لیے بہت کچھ کرتے'

پولیس نے اب ایسے پولیس اہلکاروں کی لسٹ نکالی ہے جنہیں آنسو گیس کے گولے دیے گئے تھے۔ ان سے ہوئی پوچھ تاچھ کے بعد آخرکار پولیس والوں کی نشاندہی کی گئی، جن کے اس واردات میں شامل ہونے کا شک ہے۔ یہ پولیس والے واردات میں شامل ہونے کی بات سے انکار کررہے ہیں۔ جس کے بعد پولیس اب ان کا لائی ڈٹیکٹر ٹسٹ کروانا چاہ رہی ہے۔ اس کے لئے پولیس اہلکاروں سے اجازت مانگی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھی: '72 برس بعد مسلمانوں سے وطن پرستی کا ثبوت مانگا جا رہا ہے'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.