دہلی پولیس Delhi Policeنے روہنی کورٹ میں دھماکے کے معاملے Rohini Court Blastمیں ایک سینئر سائنسدان کو گرفتار Scientist Arrested in Rohini Court Blastکیا ہے۔
کمشنر راکیش استھانہ نے ہفتہ کو بتایا کہ گرفتار ملزم بھارت بھوشن کٹاریا (45) سے پوچھ گچھ کے دوران پہلی نظر میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس نے اپنے ایک پڑوسی وکیل سے ذاتی دشمنی کی وجہ سے عدالت میں بیٹھنے کی جگہ کے نزیدک آئی ای ڈی (دھماکہ خیز مواد سے بھرا) بیگ رکھا تھا۔ جس سے ریموٹ کے ذریعہ دھماکہ کیا گیا تھا۔
استھانہ نے مزید بتایاکہ ’’9 دسمبر کو ہوئے دھماکے کے معاملے میں سی سی ٹی وی CCTV Footageکی جانچ سے یہ بات سامنے آئی کہ جب سائنسدان عدالت میں داخل ہوا تو اس کے پاس دو تھیلے تھے لیکن جب وہ باہر آیا تو ان کے پاس ایک ہی بیگ تھا۔ جائے واقع سے ملنے والے کالے بیگ کی جانچ کی گئی تو معلوم ہوا کہ ملزم کے عدالت میں داخلے کے وقت ایک اور بیگ موجود ہے۔‘‘
پولیس کمشنر نے بتایا کہ وکیل اور سائنسدان پڑوسی ہیں، دونوں میں تنازعہ چل رہا ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے ایک دوسرے کے خلاف چار پانچ مقدمات درج کرائے ہیں جو کافی عرصے سے چل رہے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ تفتیش کے دوران پولیس نے عدالت کے احاطے میں کھڑی ایک ہزار سے زیادہ کاروں کے مالکان سے پوچھ گچھ کی تھی۔ تفتیش اور سی سی ٹی وی کی جانچ کے بعد پولیس کو یہ سراغ ملے ہیں۔
پولیس کمشنر نے مزید بتایاکہ ’’کالے رنگ کا بیگ ایک اہم سراغ ثابت ہوا۔ اس سے اس کے مالک کا انکشاف ہوا۔ چھاپے کے دوران سائنسدان کے گھر سے وہی بیگ بھی برآمد ہوا جو سی سی ٹی وی میں نظر آ رہا تھا۔ جائے واقع سے بر آمد ہونے والے بیگ میں موجود دستاویزات بھی ملزمان کے ہیں۔‘‘
مزید پڑھیں: Blast in Rohini Court: دہلی کے روہنی کورٹ میں دھماکہ
انہوں نے مزید بتایا کہ ملزم وکیل کے لباس میں عدالت کے احاطے میں داخل ہوا تھا۔ وہ مختلف دروازوں سے ایک ایک کر کے دونوں تھیلے اٹھا کر عدالت لے گیا۔ چھاپوں کے دوران اس کے گھر سے وکیل کے کپڑے بھی برآمد ہوئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ جائے واقع سے ملنے والے شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ آئی ای ڈی مقامی دو پہیہ گاڑیوں اور بازار میں آسانی سے دستیاب کچھ کیمیکلز سے بنایا گیا تھا۔
واضح رہے کہ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کی عدالت (کمرہ نمبر 102) میں کارروائی کے آغاز کے وقت ایک تھیلے میں رکھے ٹفن میں دھماکہ ہوا تھا۔ اس واقعہ میں جائے واقع پر موجود نائب کورٹ حوالدار راجیو کمار کو معمولی چوٹیں آئیں تھیں۔ واقعہ کے بعد عدالتی کارروائی ملتوی کر دی گئی تھی۔