دہلی ہائی کورٹ نے مہاجر اور تعمیراتی مزدوروں کے لیے دہلی میں 3200 کروڑ روپئے کی مبینہ بدعنوانی کی سی بی آئی تحقیقات کی درخواست پر سماعت کے دوران مرکز اور دہلی حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔
جسٹس وپن سانگھی کی سربراہی والی بینچ نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت کے بعد 2 جولائی تک جواب داخل کرنے کی ہدایت دی۔
یہ عرضی پنڈت دین دیال اپادھیائے سمرتی سنستھان نامی ایک غیر سرکاری تنظیم نے داخل کی ہے۔ درخواست گزار کی جانب سے سینئر وکلاء سدھارتھ لوتھرا ، آر بالاجی اور یوگیش پچوری نے کہا کہ دہلی حکومت کو ہدایت کی جائے کہ وہ اس فنڈ سے رقم تعمیراتی مزدوروں کو جاری کرے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ٹریڈ یونین اور ملازمین کی ملی بھگت سے بڑے پیمانے پر تعمیراتی مزدور کے طور پر ان مزدوروں کا اندراج کیا ہے جو تعمیراتی مزدور نہیں ہیں۔ ان مزدوروں کا رجسٹریشن یہ کہہ کر کیا گیا کہ انہیں اس رقم کا 40 سے 50 فیصد حصہ ملے گا۔
عرضی میں سی بی آئی جیسے آزاد ایجنسی سے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ کئی برسوں سے دہلی میں تعمیراتی مزدوروں کو ملنے والی رقم غیر تعمیراتی مزدوروں کو دی جارہی ہے۔
درخواست میں دہلی حکومت اور دہلی بلڈنگ اور دیگر تعمیراتی ورکرز ویلفیئر بورڈ کی جانچ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے میں رقم نکالنے والے ذمہ دار افسران کو پیسہ نکالنے سے روکا جائے۔ درخواست میں 2015-16 سے 2019-20ء تک کتنا پیسا کی نکالا گیا ہے اسکی بھی سی اے جی انکوائری کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
عرضی میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کچھ سرکاری عہدیداروں کے مطابق تعمیراتی مزدوروں کے لیے ہوئے رجسٹریشن کا 80 فیصد سے زیادہ غیر تعمیراتی شعبے کے مزدور ہیں۔ ان میں سے کئی کے دہلی میں فلیٹ اور اپارٹمنٹس ہیں۔ ان کے پتہ پر جاکر ان سے تفتیش کی جاسکتی ہے۔ وہ دراصل تعمیراتی مزدور نہیں ہیں۔