نئی دہلی: لمبے انتظار کے بعد دہلی ہائی کورٹ نے ایک حکم نامہ جاری کرتے ہوئے مرکز نظام الدین کی بنگلہ والی مسجد کو رمضان کے دوران نماز کے لیے کھول دینے کا حکم دیا ہے۔ دراصل دہلی پولیس نے دہلی وقف بورڈ کو بتایا کہ مرکز نظام الدین کے مسجد کو رمضان کے مہینے میں ان ہی شرائط و ضوابط کے ساتھ دوبارہ کھولنے کی اجازت دی گئی ہے، جو ہائی کورٹ نے شب برات کے لئے دی تھی۔ Reopening Nizamuddin Markaz During Ramzan۔
دہلی پولس نے نظام الدین مرکز انتظامیہ کو مسجد کی ہر منزل کے داخلی اور خارجی دروازوں کے ساتھ ساتھ سیڑھیوں پر بھی سی سی ٹی وی کیمرے دوبارہ نصب کرنے کی ہدایت کی ہے۔ پولیس نے انتظامیہ کو ایک نوٹس بورڈ لگانے کا بھی حکم دیا ہے جس میں غیر ملکی نمازیوں کے داخلے کی شرائط کی وضاحت کی گئی ہو۔
نظام الدین مرکز احاطہ میں کووڈ پازیٹیو معاملے پائے جانے کے بعد 3 مارچ 2020 کو اسے بند کر دیا گیا تھا۔ جس کے بعد کئی مرتبہ نظام الدین مسجد کو کھولنے کے لئے دہلی وقف بورڈ نے کورٹ سے درخواست کی تھی۔ اس سے پہلے عدالت نے اس ایشو پر مرکز کا رخ پوچھتے ہوئے کہا تھا کہ مسجد کو پوری طرح سے کیوں نہیں کھولا جا سکتا ہے۔ مرکز کی طرف سے پیش وکیل رجت نایر نے کہا کہ پہلے پانچ لوگوں کو نماز پڑھنے کی اجازت تھی اور اس سال بھی مذہبی تہوار میں ایسا کیا جا سکتا ہے۔۔ تاہم مارچ 2022 کو ہائی کورٹ نے شب برات پر مسجد کمپلیکس کے گراؤنڈ فلور اور تین منزلوں سمیت چار منزلوں کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دی تھی۔
عدالت نے اپنے حکم میں تبلیغی مرکز نظام الدین مرکز کے انتظامیہ کو کووڈ 19 پروٹوکول سمیت سماجی دوری کی سختی سے پابندی کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے مرکز نظام الدین میں پابندیوں میں نرمی سے متعلق دہلی وقف بورڈ کی درخواست پر جمعہ کو سماعت کی ہے۔ دہلی وقف بورڈ نے مرکز نظام الدین میں نماز پڑھنے کی اجازت کا مطالبہ کیا تھا جس کی منظوری عدالت نے دی ہے۔
مزید پڑھیں:
- 'مرکز نظام الدین اور تبلیغی جماعت کے اراکین کو بدنام کرنے کی منظم کوششیں ناکام ہوئیں'
- Delhi High Court On Rana Ayyub: دہلی ہائی کورٹ سے رانا ایوب کو فوری راحت نہیں
واضح رہے کہ گزشتہ سال شب برات اور رمضان کے مہینے میں مسجد میں صرف پچاس لوگوں کو نماز پڑھنے کی اجازت دی گئی تھی تاہم رواں برس تعداد کو لے کر ایسی کوئی پابندی نہیں لگائی گئی ہے۔