وزیر صحت ستیندر جین نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ سال 2020 میں کورونا جیسی وبا نے دہلی کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کو متاثر کیا۔ دہلی کی عوام اور طبی پیشے سے جڑے لوگوں نے مل کر اس وبا کا ڈٹ کر سامنا کیا اور اسی کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اب ہم اس سے باہر نکل رہے ہیں۔
وزیر صحت کا کہنا تھا کہ دہلی میں ایک وقت ایسا تھا جب ایک دن میں 8600 سے زیادہ کیسز سامنے آ رہے تھے، ہمیں اس وبا کے خلاف شدت سے لڑائی لڑنی پڑی اور ہم اس میں کامیاب بھی رہے۔ اب دو ماہ میں بھی اتنے معاملات سامنے نہیں آ رہے ہیں۔ اب کورونا مریضوں کی تعداد کافی کم ہوگئی ہے۔
وزیر صحت ستیندر جین نے کہا کہ ہائی فلو نیزل آکسیجن تھیراپی (ایچ ایف این او) اور بائپیپ کو پہلے وینٹیلیٹر سے پہلے دہلی لایا گیا تھا، جسے بعد میں مرکزی حکومت نے بھی منظور کرلیا۔ ملک میں پہلے آکسیجن کنسلٹیٹر دہلی نے خریدے۔ تین ہزار کنسلٹیٹر خریدے گئے۔ جن مریضوں کو سانس لینے میں تکلیف تھی انہیں گھر کے لئے بھی دیا گیا تھا۔ ڈاکٹرز، نرسز اور پارا میڈکل ڈپارٹمنٹ نے بہت محنت کی اور اب ہم عوام کی مدد سے باہر نکل رہے ہیں۔
مزید تفصیلات کے لیے ویڈیو دیکھیں۔