دہلی اقلیتی کمیشن کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کا جائزہ لینے کے لیے دہلی پردیش کانگریس کمیٹی نے 23 جولائی کو سابق وزیر ہارون یوسف کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی تھی، اس کمیٹی کو ایک ہفتہ کے اندر کانگریس کے ریاستی صدر چودھری انیل کمار کو اپنی رپورٹ سونپنی تھی لیکن اس میں تاخیر ہوئی اور آج ایک ماہ کے بعد کمیٹی اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق دہلی حکومت کے سابق وزیر ہارون یوسف کی سربراہی میں 10 رکنی کمیٹی میں بہت سے سابق اراکین اسمبلی اور عہدیدار شامل ہیں۔
کمیٹی آج تقریبا ایک ماہ کی تاخیر کے ساتھ ریاستی صدر کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی، ذرائع سے موصول اطلاعات کے مطابق فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں کئی اہم انکشافات ہوسکتے ہیں کیونکہ اس کمیٹی کے بہت سے اراکین کا تعلق شمال مشرقی دہلی سے ہے اور اس خطے میں ان کی مضبوط گرفت ہے۔
دہلی کانگریس کے رہنماؤں نے اقلیتی کمیشن کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کی سچائی پر سوال اٹھا رہے ہیں، لیکن رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد ہی حقیقت کا خلاصہ ہوگا، دہلی کانگریس کے ذرائع کے مطابق شمال مشرقی دہلی فسادات سے متعلق بہت سے اہم انکشافات ہوسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ رواں برس کے اوائل میں 23 تا 25 فروری کے درمیان شمال مشرقی دہلی میں فرقہ وارانہ فسادات بھڑک اٹھی تھی جس میں 50 سے زائد افراد ہلاک اور پانچ سو سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے، فسادات کے دوران سینکڑوں دوکانوں اور مکانوں کو آگ کے حوالے کر دیا گیا تھا، اس دوران متعدد مساجد میں بھی آگ زنی کی گئی تھی۔